نگران حکومت کی جانب سے مالی کنڑول کے باعث صوبے کی مالی حالت بہتر ہوئی ہے، سیکرٹری خزانہ بلو چستان
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کردیں۔ سیکرٹری خزانہ بلو چستان بابر خان نے بتایا کہ نگران حکومت کی جانب سے مالی کنڑول کے باعث صوبے کی مالی حالت بہتر ہوئی ہے آئندہ مالی سال کا بجٹ خسارے کے بجائے سرپلس ہو گا، وفاقی حکومت نے بلوچستان کے او جی ڈی سی ایل پر واجب الادا 12ارب کی ادائیگی کردی جبکہ پی پی ایل پر واجب الادا 60ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری سی سی آئی نے دے دی ہے۔ گزشتہ سال جون میں صوبائی حکومت کی مالی حالت اتنی خراب ہوگئی تھی کہ وہ اوور ڈرافٹ لینے کا سوچ رہی تھی تاہم نگراں حکومت کے مالی کنڑول کے باعث اب صورتحال کافی بہتر ہے رواں مالی سال کے229ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں 170ارب روپے ریلیز کئے جاچکے ہیں، 59ارب روپے نئی ترقیاتی اسکیموں کیلئے رکھے ہوئے ہیں جس کے اخراجات کا فیصلہ نئی حکومت کرے گی۔ سیکرٹری خزانہ بلوچستان بابر خان نے کہاکہ رواں مالی سال کے دوران تنخواہوں کی ادائیگی میں مشکل کا کوئی امکان نہیں ہے، بلوچستان حکومت نے 27ارب روپے کی سرمایہ کاری بھی کی ہوئی ہے او جی ڈی سی ایل پر بلوچستان کے بارہ ارب واجب الادا تھے جس کی وفاقی حکومت نے ادائیگی کردی جبکہ پی پی ایل پر واجب الادا 60ارب روپے کی رقم وفاقی حکومت نے تسلیم کرلی ہے جس کی ادائیگی کی منظوری سی سی آئی نے دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے کیسکو کی زرعی سبسڈی کی مد میں رواں مالی سال کے واجب الادا چھ ارب روپے کے ساتھ ساتھ دو ارب روپے مزید ادائیگی بھی کردی ہے۔