چند افراد کی خواش نہ ماننے پر ہمیں سزادی گئی اسمبلی کے فلور پر بھی ہم نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز بلند کی، نوابزادہ شاہ زین بگٹی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا ہے کہ 8فروری پاکستان بالخصوص بلو چستان کی تاریخ کا سیا ہ ترین دن تھا اگر اپنے من پسند افراد کو ہی لانا تھا تو ہمیں پہلے ہی بتا دیا جاتا تا کہ ہم عوام کودست گیریبان ہو نے سے بچا لیتے، کسی کی خواہش کو بلوچستان پر مسلط کر دیا گیا جس کی وجہ سے بلوچستان کے حالت سب کے سامنے ہیں، ڈیرہ بگٹی میں 80 پولنگ سٹیشن ہیں جہاں پر36000 ووٹ بنتے ہیں لیکن 8فروری کو ان پو لنگ اسٹیشنشز پر بھی 8000 ووٹ کاسٹ ہوئے ایک سازش کے تحت پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کے عمل کو سست کیا گیاتھا، جمہوری وطن پارٹی 15فروری کو صوبے کی قومی شاہراہوں پر احتجاج ریکارڈ کروائے گی۔ یہ بات انہوں نے منگل کوکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا کہ 8 فروری کو ایک سازش کے تحت عوام سے انکا مینڈیٹ چھینا گیا جسکے ثبوت ہمار ے پاس موجود ہیں ڈیرہ بگٹی کے80 پولنگ سٹیشنزپر پولنگ کی بجائے ڈکیتی ماری گئی جہاں ہمارے36000 ووٹ بنتے ہیں پروہاں 8000 ووٹ کاسٹ ہوئے اور جہاں 21000 ووٹ تھے وہاں 18000 ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے جب پو لنگ ایجنٹس اور میڈیا نے پو لنگ اسٹینشز کا رخ کیا تو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انہیں پولنگ اسٹیشنز کے اندر جا نے سے بھی روک دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ڈیرہ بگٹی سے دوسرے امید وار کے رات تک 11 ووٹ تھے اور صبح ہو تے ہی1112 ووٹ ہوگئے ریاست پاکستان نے بلو چستان اور عوام کے ساتھ انتخابات کے نام پر مذاق کیا ہے ہم غلام نہیں جو کسی کی بھی غلامی قبول کریں نگراں وفا قی وزیر نے انتخابات سے چند روز قبل استعفیٰ دیکر عام انتخابات میں حصہ لیا اور اپنے من پسند افراد کو پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کیا ہم پر صرف بگٹی قبائل کی نہیں بلکہ 1لاکھ 30ہزار ووٹرز کی ذمہ داری ہے ہمارے40000 ووٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا گیاپر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے 15 فروری کو صوبے کی قومی شاہراہوں پر احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ بگٹی کے پولنگ اسٹیشنز پر کاسٹ کئے گئے ووٹوں کی نادرا کے ذریعے وریفکیشن کروائی جائے، 10سے 15 بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگا نا تو سمجھ آتا لیکن ہزاروں کی تعداد میں پیپرز پر ٹھپے لگائے گئے ہیں 8فروری کو ایسے امید واروں کو بھی کامیاب کیا گیا جنہوں نے پریس کانفرنس کے ذریعے دوسرے امید وار وں کے حق میں دستبردار ہو نے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ نواب اکبر خان بگٹی کی شہادت کے بعد صوبے میں نوکریاں تک فروخت کی گئیں نا م نہا دسیا سی لوگوں نے بلو چستان کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے 8فروری کی رات جیتنے والے امیدوار خوشی خوشی سوئے لیکن صبح وہ بھی مایوس نظر آرہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ جمہوری وطن پارٹی نے ہر سطح پر عوام کی نمائند گی کی ہے چند افراد کی خواش نہ ماننے پر ہمیں سزادی گئی اسمبلی کے فلور بھی پر ہم نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز بلند کی لیکن 8فروری کو ڈیر ہ بگٹی "نو گو ” ایریا تصور کیا جارہا تھا عام انتخابات پوری دنیا میں مذاق بن گئے ہیں اگر انتخابات میں بھی عوام کی رائے نہیں سنی جائے گی تو پھر کوئی نیا طریقہ دریافت کر لیں۔