عوام احتجاج پر بیٹھے ہیں حکمرانوں کی غیر سنجیدگی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے عوام کے جائز مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جارہا، ڈاکٹر حامد اچکزئی
چمن (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ 8 فروری شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اگر الیکشن میں دھاندلی کے ذریعے ایک مرتبہ پھر مخصوص منظورلوگوں کو لانے کی کوشش کی گئی اور انہیں پانچ سال عوام پر مسلط کیا گیا تو عوام کے سخت رد عمل کیلئے پھر تیار رہنا ہوگا۔ کیونکہ عوام پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہیں، چمن پرلت کے ہزاروں عوام احتجاج پر بیٹھے ہیں حکمرانوں کی غیر سنجیدگی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے عوام کے جائز مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جارہا۔ عوام بدترین مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی کے حالات سے دوچار ہیں، ملک کے موجودہ حالت کی ذمہ دار اشرافیہ کی من مانیوں کا نتیجہ ہے، غلط خارجہ و داخلہ پالیسیوں کی وجہ سے ملک بین الاقومی طور پر تنہائی کا شکار ہے، شدید مالی اور سیاسی بحرانوں نے ملک کو دیوالیہ ہونے کے دہانے پے لا کھڑا کر دیا ہے اور یہ ملک مزید تجربوں کے متحمل نہیں ہوسکتا۔ایسے حالات میں الیکشن کمیشن پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ ہر صورت میں صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائیں۔ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ 8فروری کو NA-266پر پارٹی کے محبوب چیئرمین ملی مشر محمود خان اچکزئی اور پی بی51چمن سے پارٹی کے امیدوار اباسین خان اچکزئی اور پی بی 50قلعہ عبداللہ سے میروائس خان اچکزئی کو کامیاب بنانے کیلئے 8فروری کو اپنے گھروں سے نکل کر بھرپور انداز میں اپنے ووٹ کا استعمال کرے اور پارٹی کے انتخابی نشان ”درخت“ پر اپنا مہر لگائیں۔ ان خیالات کا اظہار ضلع چمن حلقہ پی بی51کے مختلف علاقوں میں پارٹی کے زیر اہتمام اولسی جرگوں، کارنر میٹنگز، عوامی اجتماعات، اجلاسوں، شمولیتی پروگراموں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے پارٹی کے دیگر رہنماؤں مرکزی سیکرٹری صلاح الدین خان اچکزئی، ضلع سیکرٹری صحبت خان اچکزئی، پی بی 51کے امیدوار اباسین خان اچکزئی،ضلعی سینئر معاونین، ضلعی ایگزیکٹیوز، تحصیل ایگزیکٹیوز اور علاقائی سیکرٹریز نے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے عوام کو وٹ کا حق خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے دلایا، خان شہید کو 33سال قید وبند کی صعوبتوں میں گزارنی پڑی انہیں صرف اس لیئے سزا دی جاتی کہ وہ اس ملک کو آئین دینے، جمہورکی حکمرانی، عوام کو حق رائے دہی دینے، خود مختار پارلیمنٹ کے قیام، قوموں کی برابری پر مبنی حقیقی فیڈریشن کا قیام، پشتونوں کے اپنا قومی متحدہ صوبہ دینے کا مطالبہ کرتے تھے۔ آج ہر دروازے پر امیدواروں کی قطار لگی ہوئی ہیں لیکن جس وقت خان شہید ووٹ کا مطالبہ کرتے رہے اُس وقت کسی نے بھی ان کی آواز میں آواز نہیں ملائی اور نہ کسی نے ان کا ساتھ دیا بلکہ خان شہید کو اپنے ان مطالبات سے دستبردار ہونے پر زور دیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عوام خود ایک طاقت ہے، عوامی کے پاس ووٹ کی پرچی کی طاقت ہے اس سے عوام اپنے حالات بدل سکتے ہیں اپنے حقیقی نمائندوں کا انتخاب کرسکتے ہیں اور اس پرچی کا درست استعمال عوام کی ترقی وخوشحالی کا ضامن بن سکتا ہے۔ لہٰذا ہم تمام عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایسے لوگوں کا انتخاب نہ کرے جو صرف اپنے ذاتی مفادات، گروہی کیلئے انتخابات کے دنوں میں آپ کے پاس آتے ہیں اور پھر پانچ سال تک آپ انہیں تلاش تک نہیں کرسکتے۔ ایسے نمائندوں کا انتخاب کرے جو ملک کے ہر ایوان میں آپ کی نمائندگی، ترجمانی کرے آپ کیلئے حقوق لاسکے اور آپ کو جوابدہ ہوں۔