دوران عدت نکاح کیس،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قید، 5،5 لاکھ جرمانہ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)عدالت نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے دوران عدت نکاح کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا کے ساتھ پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔
جج نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو پیش کرنے کا حکم دیا تو دونوں کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار خاور مانیکا اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہے، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا یکم جنوری کو کیا گیا نکاح غیر شرعی ہے۔
سینئر سول جج قدرت اللہ نے ایک بجے کیس کا فیصلہ سنانا تھا لیکن فیصلہ تاخیر سے سنایا گیا، گزشتہ روز عدت میں نکاح کیس میں وکلا صفائی کی جانب سے گواہوں پر جرح مکمل کرلی گئی تھی۔کیس میں وکلا صفائی نے حتمی دلائل بھی مکمل کرلئے تھے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان بھی عدالت کو دے دیا تھا۔
گواہان میں خاور مانیکا، مفتی سعید، عون چوہدری، محمد لطیف پر جرح کی گئی، جرح بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کی۔سابق خاتون اول بشری بی بی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق اپریل 2017 میں دی ،اپریل سے اگست 2017 تک میں نے عدت کا دورانیہ گزارا۔
اگست 2017 میں لاہور اپنی والدہ کے گھر منتقل ہوگئی، بیٹوں سے مشورے کے بعد فروری 2018 میں باقاعدہ نکاح کا اعلان کیا، گزشتہ روز دورانِ سماعت سلمان اکرم راجہ اور رضوان عباسی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔گزشتہ روز غیر شرعی نکاح کیس کی 14 گھنٹے کی طویل سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی اور دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔