ن لیگ اورپیپلز پارٹی اب ساتھ ساتھ نہیں چل سکتیں ،آصف زرداری

کراچی (ڈیلی گرین گوادر)سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا ٹارگٹ ہمیشہ سے پنجاب تھا اور رہے گا، پنجاب میں محرومی ہے ، لوگوں کو نظر نہیں آتی۔ ہم نیوز کے پروگرام” فیصلہ آپ کا عاصمہ شیرازی کیساتھ” میں آصف زرداری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب میں آزاد امیدواروں کے بغیر اچھا رزلٹ دے گی، پنجاب محرومیوں کا شکار ہے جو کسی کو نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہاکہ سیاست میں تنقید ہوتی ہے اور بلاول بھٹو نواز مخالف ووٹ کھینچنے کی کوشش کر رہا ہے، ہمارے لیے ضروری اس وقت نواز حامی ووٹ ہی نہیں بلکہ مخالف ووت بھی ضروری ہے۔تحریک انصاف نہ تحریک ہے نہ فلاسفی ، بلکہ بدتمیزی کا ڈراما ہے، پرانے لوگ جو پی ٹی آئی میں گئے تھے وہ واپس آنا چاہتے ہیں ، پیپلز پارٹی اور ن لیگ د وبارہ2 بڑی جماعتیں بنیں گی۔ الیکشن کے بعد کافی لوگ پیپلز پارٹی میں واپس آجائیں گے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف وزیراعظم تھے اور حکومت وہ چلا رہے تھے، وہ رات 10بجے سو جاتے ہیں ،صبح 8بجے اٹھ جاتے ہیں، شہباز کو وزیراعظم بنایا مگر یہ لکیر کے فقیر ہیں، آؤٹ آف باکس نہیں سوچتے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عام انتخابات کے بعد حکومت بنا سکتی ہے، ملک بھر سے اچھی نشستیں لے گی، وزارت عظمی اور صدارت کے عہدے نمبرز گیم پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام جماعتوں کو کہا تھا الیکشن کا بائیکارٹ نہ کریں اور اسمبلی میں بیٹھیں، تمام سیاسی جماعتوں نے عدم اعتماد میں حصہ ڈالا، شائد پیپلز پارٹی کا زیادہ تھا، پارٹی اور بلاول کی خواہش تھی کہ وزارتوں سے استعفیٰ دے دیں۔میں بلاول بھٹو کو وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہوں اور بلاول کیلئے وزارت خارجہ کا تجربہ چاہیے تھا۔

انکا کہنا تھا کہ بلاول نارمل سیاسی قیدیوں کی بات کر رہے ہیں سزا یافتہ کی نہیں۔ میری حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، میرا نہیں خیال سابق چیئرمین پی ٹی آئی سیاسی قیدیوں میں آتے ہیں۔ابھی سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا نہیں ہوئی، جس دن سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا ہوئی پھر دیکھیں گے۔سابق صدرآصف زرداری کا کہنا تھا کہ انتخابات کے بعد سیاسی بحران کم ہوجائے گا، الیکشن کے بعد سب کو کام کرنا پڑے گا، ہمارے ووٹوں بغیر کوئی بھی وزیراعظم نہیں بن سکتا۔

ہمارے ووٹوں کے بغیر نوازشریف وزیراعظم نہیں بن سکتے، اسی طرح نوازشریف کے ووٹوں کے بغیر بلاول وزیراعظم نہیں بن سکتا، میاں صاحب اور ان کی جماعت بہت مغرور ہیں۔ ہم باتیں سن لیتے ہیں ، جیلوں میں چلے جاتے ہیں پھر بھی بھیجنے والوں کو کچھ نہیں کہتے، لیکن ن لیگ اورپیپلز پارٹی اب ساتھ ساتھ نہیں چل سکتیں۔انکا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف اکثریت لے آئیں تو وہ حکومت بنا لیں اور اگر ہم اکثریت لائے تو ہم حکومت بنا لیں گے۔

بانی تحریک انصاف کے حوالے سے سوال پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں نے کب کہا ہم سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے بات کریں گے، حکومت بنانے کیلئے مولانا، آزادامیدوار، جماعت اسلامی اور بی اے پی سے بات کریں گے لیکن مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت نہیں بنائیں گے۔سابق صدر مملکت آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سے زیادہ آزاد امیدوار پیپلزپارٹی میں آسکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے