روٹی، کپڑا اور مکان کے نام پر اور اسلامی نظام لانے کے وعدوں کے ذریعے معصوم عوام کو دھوکہ دیا جاتا ہے، خوشحال خان کاکڑ

ژوب (ڈیلی گرین گوادر)پشتونخوا وطن کے دور افتادہ علاقوں کی پسماندگی دیکھ کر یہ گمان نہیں ہوتا کہ ہم 21 ویں صدی میں رہ رہے ہیں ہمارے علاقے تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہے اورہماری اجتماعی ترقی میں ریاست کا کوئی کردار نظر نہیں آتا۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے ژوب کے انتخابی دورے کے دوران رخپوڑ، کلی سباکزئی، احمران دانہ عبداللہ زئی، تورتنگی دانہ عبداللہ زئی، مینہ پخیزئی اور چینہ نانا زئی میں انتخابی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین رضامحمد رضا، مرکزی سیکریٹری سردار گل مرجان کبزئی، ملک حکیم عبداللہ زئی، ہزار خان، گلزار خان، ملک گل شاہ خان، صمد افغان، ملا مالک، ملک سلام اور مولوی عبداللہ مندوخیل نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے کہا کہ ایک ذمہ دار ریاست جمہوری اور مہذب معاشریکے قیام اور اپنے شہریوں کے حقوق کا ضامن ہوتا ہے، ریاستی اور حکومتی ادارے اپنے عوام کی ضرورتوں کو پورا کرنے اور انہیں باوقار زندگی گزارنے کیلئے تمام سہولیات فراہم کرنے کی ذمہ دارہوتی ہیں لیکن بدقسمتی سے یہاں الٹی گنگا بہتی ہے۔عوام کی تھوڑی بہت زندگی ان کے اپنے ہاتھوں کی محنت کا نتیجہ ہیں جس میں ریاست اور حکومت کا کوئی کردار نہیں،حکمرانی کا موجودہ نظام عوام کو سہولیات کی فراہمی میں ہر طرح سے ناکام ہے، کوئی بھی حکومتی ادارہ فعال نہیں، دیہاتی اور دور دراز علاقوں میں سرکاری اداروں کی موجودگی اور خدمات کی فراہمی کا نظام مفلوج ہیں۔ اکثر علاقوں میں سرکاری تعلیمی ادارے اور صحت کے مراکز بند ہے تنخواہیں وصول کرنے کے باوجود اکثرمحکموں کے ملازمین ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوتے، اس سے بڑھ کر اور بدبختی کیا ہوسکتی ہے کہ عوام کی حفاظت پر مامورسیکورٹی اداروں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ان اداروں سے عدم تحفظ کا احساس ہوتاہے۔ زراعت اور مالداری کی ترقی میں متعلقہ سرکاری اداروں کا کوئی ہاتھ نہیں، فارم ٹو مارکیٹ سڑکوں کا سخت فقدان ہے،تمام تر ترقی کے باوجود ہمارے علاقوں میں مواصلاتی نظام یعنی انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک یا توموجود نہیں اور اگرموجود ہے تووہ معیاری سہولیات فراہم کرنیسے قاصر ہے۔انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ ملک کے اقتدار پر مراعات یافتہ طبقات کا قبضہ ہے اور انہیں غریب عوام کی مسائل سے کوئی سروکار نہیں عوام کو ہر وقت مختلف خوشنما نعروں سے ورغلایاجاتا ہے، کبھی جمہوریت اور ووٹ کو عزت دو کے نام پر، کبھی روٹی،کپڑا اور مکان کے نام پر اور کبھی اسلامی نظام لانے کے وعدوں کے ذریعے معصوم عوام کو دھوکہ دیا جاتا ہے، عوام سے ووٹ لیکر اقتدار حاصل کرنے کے بعد یہی پارٹیاں اور ان کے منتخب نمائندے وعدوں پر عملدرآمد کرنے کی بجائے کمیشن اور کرپشن میں مشغول ہوکر عوام کو مکمل طور پر بھول جاتے ہیں اور بد قسمتی سے عوام میں بھی وہ مطلوبہ شعور نہیں کہ وہ ان بدعنوان عناصر کا احتساب کر سکیں۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوانیپ اپنے غیور ملت اورمعصوم عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی اور عوامی حقوق سلب کرنے والے تمام قوتوں کو عوام کے سامنے افشا کریگی اور عوام کے ساتھ ملکر انکے خلاف بھرپور جدوجہدبھی کریگی۔ مقررین نے اپنے عوام سے اپیل کے کہ وہ ماضی میں کامیاب ہونے والے نمائندو ں کا سخت احتساب کریں اور مستقبل کیلئے ایسے اقدار اور معیارات کا تعین کریں کہ آئندہ کوئی بھی منتخب نمائندہ عوامی حقوق پر سودا اور عوام کو نظرانداز کرنے کی جرات نہ کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ پشتونخوانیپ کے نامزد امیدوار کامیابی کی صورت میں عبدالرحیم خان مندوخیل اور ملی شہید عثمان خان کاکڑ اور دیگر سیاسی اکابرین کی نقش قدم پر چل کر ہمت اور جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے محکوم اقوام، مظلوم عوام اور خصوصی طور پر علاقے کی ترقی اور خوشحالی کیلئیبھرپور آواز بلند کر کے مثالی جدوجہد کرینگے اور ہر قسم کی صورتحال میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے