نگران وزیر اعظم مبینہ طور پر اسرائیل کا غیر اعلانیہ سفیر کا کردار ادا کررہا ہے،حافظ حسین احمد
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنما اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ مبینہ طور پر اسرائیل کا غیر اعلانیہ سفیر کا کردار ادا کررہا ہے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے بانی پاکستان کے فرمودات کو بھی نشانے تنقید بنانے سے بھی گریز نہیں کیا۔ وہ بلوچستان کے قدیمی درسگاہ جامعہ مطلع العلوم کے سالانہ جلسہ دستار فضیلت سے خطاب کررہے تھے۔ جلسہ سے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ، جامعہ کے شیخ الحدیث مولانا حافظ عبدالخالق، مفتی عبدالصمد، مرکزی خطیب قاری انوار الحق، مولانا تاج محمد، مولانا عبدالرزاق اور رشید احمد ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ عرصہ سے امریکی خوشنودی کے حصول کے لیے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو آلہ کار بنانے والوں نے آج ملک کو کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے اور اب بھی وہ امریکہ کے مفادات کے لیے دلالی کررہے ہیں جبکہ عالمی سطح پر امریکہ نے ہمیں اپنے مقاصد کے لیے کے لیے بے دریغ استعمال کیا اور افغانستان کے حوالے سے تو ہم جس طرح آلہ کار بنے وہ ایک بھیانک اور المناک تلخ تجربہ تھا۔ مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے سامراجی عزائم کو ناکام بنایا ہے اور یہ جماعت شیخ الہند ؒ کی تقلید میں اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگریز کو برصغیر سے نکالنے کے لیے شیخ الہند ؒنے اس وقت حکمت عملی بنائی جب انگریز برصغیر کو اپنے شکنجہ میں مکمل لے چکا تھا اور لاکھوں علماء اور آزادی کے متوالوں کو درختوں پر پھانسی پر لٹکا رہا تھا۔ آج ایک بار پھر علماء ان مدارس کے ذریعہ طاغوتی طاقتوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ جامعہ نے شیخ الحدیث حافظ عبدالخالق اور قاری انوار الحق نے جامعہ کی 80سالہ تاریخ بیان کی اور بانی جامعہ مولانا عرض محمد ؒ اور اس کے بعد مولانا عبدالواحد ؒ کی خدمات پر روشنی ڈالی اس کے بعد جامعہ مطلع العلوم کے 40طلبہ کی دستاربندی کی گئی۔