اسٹریس سے دل کی دھڑکن متاثر ہونے کا انکشاف
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر)عام طور پر بعض انسانوں کے دل کی دھڑکن ازخود تیز ہوجاتی ہے اور کچھ ہی دیر بعد ان کی دھڑکن معمول پر آجاتی ہے یا پھر مزید سست ہوجاتی ہے۔
دل کی دھڑکن کا تیز یا کم ہونا متعدد وجوہات کی وجہ سے ہوسکتا ہے، عام طور پر دوڑتے وقت، غصہ کرتے وقت، کسی سے لڑائی کرتے وقت دل کی دھڑک تیز ہوجاتی ہے، اسی طرح دھڑکن کے کم ہونے کے بھی متعدد اسباب ہوتے ہیں۔تاہم ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ اسٹریس یا ڈپریشن سے بھی دل کی دھڑکن تیز یا کم ہوسکتی ہے اور اس کا دھڑکن کی ترتیب کو متاثر کرنے میں بہت زیادہ عمل دخل ہوتا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق ہارٹ ریٹ ویریئبلٹی (ایچ آر وی) (heart rate variability) کا اسٹریس سے گہرا تعلق ہوتا ہے۔ماہرین صحت کے مطابق عام طور پر شدید ڈپریشن اور اسٹریس میں دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، تاہم بعض اوقات اس کی رفتار سست بھی ہوجاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ایچ آر وی یعنی دل کی دھڑکن کے بے ترتیب ہونے کی دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں لیکن عام طور پر صحت مند انسان میں ڈپریشن یا اسٹریس کی وجہ سے یہ متاثر ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی طویل المدتی طبی پیچیدگیاں اور بیماریاں دے سکتی ہے، یعنی کافی عرصے تک دل کی دھڑکنیں بے ترتیب رہنے سے بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔
ماہرین نے تجویز دی کہ بے ترتیب دل کی دھڑکن میں مبتلا افراد یومیہ ورزش کریں اور ایسی مصروفیات کا حصہ بنیں، جن میں انہیں جسمانی سرگرمیاں کرنے کا موقع ملے اور ایسے افراد اپنے دل کی دھڑکن کی ترتیب کو بھی مانیٹر کرتے رہیں۔خیال رہے کہ دل کے دھڑکن کی بے ترتیبی کو مانیٹر کرنا انتہائی آسان ہوتا ہے، اس کی مانیٹرنگ کے لیے مارکیٹ میں بہت سارے ڈیجیٹل آلات دستیاب ہوتے ہیں۔