بلوچستان ہائیکورٹ میں قائم ایپلیٹ ٹریبونلز نے 88 امیدواروں کو انتخاب لڑنے کی اجازت دیدی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان ہائیکورٹ میں قائم ایپلیٹ ٹریبو نلز نے 88 امیدواروں کو انتخاب لڑنے کی اجازت دیدی 62درخواستوں فریقین کو نوٹسز جاری جبکہ9اپیلوں پر فیصلے محفوظ کئے گئے۔جمعرات کے روز بلوچستان کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر مسترد ہونے والے کاغذات نامزدگی کے فیصلوں کے خلاف دائر اپیلوں پر الیکشن ٹریبونل کی جانب سے سماعت کا سلسلہ جاری رہا بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز پر مشتمل ایپلیٹ ٹریبو نلز نے مجموعی طور پر 158اپیلوں پر سماعت کی۔ اپیلٹ ٹریبونل ون جج جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف دائر 50اپیلیں سنی دوران سماعت ٹربیونل نے 53 امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی،17اپیلوں پرسماعت کے دوران فریقین کونوٹسز جاری کئے جبکہ 6اپیلوں پر فیصلے محفوظ کر لئے۔اپیلٹ ٹربیونل نمبر 2کے جسٹس عامر رانا نے 82 اپیلوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران 35امیدواروں کو انتخابات لڑنے کی ایجازت دے دی45درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری کئے جگہ 3اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا گیا۔جبکہ ٹربیونل نمبر 2نے 4اپیلوں کو ایپلٹ ٹربیونل نمبر کو منتقل دئیے۔ٹریبونلز نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل،پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ،پاکستان تحریک انصاف کے سید امیر علی آغا،بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر منظور احمدکاکڑ،پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان،آزاد امیدواروں محمد سلیم،عبدالوحید،حاجی نصیب اللہ اچکزئی،ابراہیم خان،آصف مسیح،عبدالسلام ودیگر کوانتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیدی۔