حکومت بغیر کسی مشاورت کے تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ نہ کریں ،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ :جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومت بغیر کسی مشاورت کے تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ نہ کریں نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان سے مشاورت،بلخصوص بلوچستان کی ناخواندگی،دیگر صوبوں سے الگ تعلیمی سیشن کو دیکھتے ہوئے فیصلے کیے جائیں بلوچستان کے وزیرتعلیم وفاق کے سامنے بلوچستان کے زمینی حقائق کا مقدمہ ٹھیک طریقے سے پیش کریں۔خاموشی،جی حضوری اورغفلت سے بلوچستان کے تباہ حال تعلیمی ماحول مزید خراب ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ صرف تعلیمی اداروں پر کرونا وار کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں۔ کرونا کے باعث تعلیمی سر گر میاں اور پرائیویٹ تعلیمی ادارے سب سے زیادہ متا ثرہو ئے ہیں،پاکستان سمیت دنیا بھر میں سکولوں کی بندش کے نتیجے میں جو تعلیمی اور معاشی نقصان ہو ا ہے اس کے بعد اب ہم مزید تعلیمی اداروں کی بندش کے متحمل نہیں ہو سکتے، انھوں نے تعلیمی اداروں کی بندش کی حکومتی پالیسی کو ملک دشمنی پالیسی قرار دیتے ہوے یکسر مسترد کر دیا۔ اسلام دشمن طاقتیں ہمارے نظام تعلیم اور نصاب تعلیم پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں کیونکہ اس کے ذریعے وہ ہم پر باآسانی تسلط جماسکتے ہیں۔مغرب چاہتا ہے کہ ہمارے اندر سے ایسا ذہن پیدا کیا جائے جو سیکولر ہو‘ اس کیلئے وہ ہماری نصاب سازی میں بھرپورمداخلت کررہا ہے وہ نصاب کو ڈی ریگولرائز کرناچاہتا ہے جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارانظام اور نصاب دونوں اللہ اور اس کے رسول ؐ کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق ہو‘ ہماری کوششوں کوناکام کرنے کیلئے استعماری قوتیں پورا زور لگا رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف ہر محاذ پر سینہ سپر ہوں گے لہذا حکومت اس فیصلے پر نظر ثانی کرے، اس وقت جن ممالک میں کرونا وباء پاکستان سے کئی گنا زیادہ وہاں بھی ایس او پیز کے ساتھ ادارے کھول دیے گئے ہیں، گزشتہ کرونا وبا میں سب سے زیادہ ایس او پیز پر عمل ا سکولز میں ہوا ہے مگر پھر بھی تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک اور قوم کے بہتر ی کے لیے تمام تعلیمی ادارے ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا اعلان کیا جا ئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے