لسبیلہ کے لوگ باشعور ہوگئے ہیں انکو پتہ چل گیا ہے کہ لسبیلہ کے حقیقی وارث کون ہیں، محمداسلم بھوتانی

حب(ڈیلی گرین گوادر) سابق رکن قومی اسمبلی محمداسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ لسبیلہ کے وارث ہونے کا دعوہ کرنے والے اس وقت کہاں تھے جب وندر میں 15ہزار ایکڑ اراضی غیروں کو الاٹ کی جارہی تھیں آج اپنے مفاد کے لئے لوگوں کے پاس جاکر کہہ رہے ہیں کہ لسبیلہ کے وارث ہم ہیں تو لسبیلہ کے وارثوں سے لوگ پوچھیں وہ کہاں تھے جب لیاری کے مقامی لوگوں کی جدی پشتی اراضیات کو ایک وفاقی ادارے کو دیے جارہے تھے۔منگل کے روز بھوتانی کیمپ آفس حب میں صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لسبیلہ کے اراضیات کو غیروں کو الاٹ کرنے کے وقت بھوتانی برادران تھے جو رکاوٹ بنے ہیں اور الحمداللہ میں نے جب 2008 میں اسپیکر تھا اس دور میں لیاری کے مقامی لوگوں کی اراضیات کا دفاع کیا اور حال میں بھوتانی برادران نے وندر کے مقامی لوگوں کے 15ہزار ایکڑ اراضیات کو ہتھانے کا منصوبہ ناکام بنایا. انہوں نے کہا کہ لسبیلہ کے وارث ہونے کا دعوہ کرنے والے بتائیں کہ ساکران کے گوٹھوں کو ختم کرنے کے نوٹسز جاری ہوئے تو وہ انہوں نے کیوں خاموشی اختیار کی یہ بھی بھوتانی برادران ہی تھے جنہوں نے مذاحمت کی اور ایک مرتبہ پھر ساکران کے گوٹھوں کو نوٹسز جاری کیے جارہے ہیں ہم انشاء اللہ اب بھی عوام کی طاقت سے منتخب ہوکر ساکران کے مقامی گوٹھوں کا بھرپور دفاع کرینگے.انہوں نے کہا کہ یہ جو آج لسبیلہ کے وارث ہونے کا دعوہ کررہے ہیں یہ کچھ لوگ اس وقت جب لسبیلہ کو فروخت کیا جارہا تھا تو یہ میرصادق اور میرجعفر بن کر اس گناؤنے جرم میں انکا ساتھ دے رہے تھے اگر نہیں تو انہوں نے کیوں لب کشائی نہیں کی بلکہ یہ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر ان کے ساتھ ملے ہوئے جو لسبیلہ کے مقامی لوگوں کی جدی پشتی زمینیں غیروں کو الاٹ کررہے تھے. انہوں نے کہا کہ لسبیلہ کے لوگ باشعور ہوگئے ہیں انکو پتہ چل گیا ہے کہ لسبیلہ کے حقیقی وارث کون ہیں اور ماضی میں لسبیلہ کے مقامی لوگوں کی اراضیات کو غیروں کو الاٹ کرنے سے کس نے روکا الحمداللہ ماضی بھی بھوتانی برادران نے لسبیلہ کے اراضیات کو ہتھیانے نہیں دیا اور انشاء اللہ مستقبل میں ہم لسبیلہ کے اراضیات کا مکمل دفاع کرینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے