بلوچستان کے نام نہادلیڈرزکی مجرمانہ خاموشی بھی قابل مذمت ہے،مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ ماہ رنگ بلوچ اوران کے لانگ مارچ کے خواتین ساتھیوں کی گرفتاری،تشدد،شیلنگ قابل مذمت،ریاست خودہی اشتعال پیداکررہاہے پھر شکوہ شکایت کا حق نہیں بنتا۔بلوچستان کی باپردہ مظلوم مائیں بہنیں اپنے جگر گوشوں کی بازیابی کیلئے قانونی حق استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد جانا چاہتی تھی مگر غلام نااہل مفادپرست حکمرانوں نے خواتین کو قانونی حق دینے کے بجائے گرفتارکیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے بلوچستان کے نام نہادلیڈرزکی مجرمانہ خاموشی بھی قابل مذمت ہے۔ حکمران پرامن جمہوری احتجاج کا حق چھینیں گے تو پھر پریشان حال لانگ مار چ والے کہاں جائیں۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف بلوچ بھائیوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوشش اور دوسری طرف بلوچ ماؤں بہنوں پر تشدد،گرفتاری اور پرامن احتجاج کا حق چھیننادانشمندی نہیں۔بدقسمتی سے اہل بلوچستان کے اپنے قائدین عوام سے مخلص نہیں۔بلوچستان کے سلگتے اجتماعی قومی مسائل کے حل سے روگردانی کی جاہی ہے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی،اہل بلوچستان کو آئنی معاشی انسانی حقوق سے محرروم رکھنا بدترین ظلم ہے جب تک بلوچستان کے حکمرانی ووسائل سے زبردستی قابض ٹولے سے نجات نہیں ملے گی بلوچستان کے بڑے عوام سے مخلص نہیں ہوگی عوامی مسائل جوں کے توں رہے گی۔بارباربھاری مینڈیٹ لینے والوں اے پی ڈی ایم،پی پی پی،پی ایم ایل،پی ٹی آئی نے بھی اہل بلوچستان کا استحصال کیا قومی جماعتیں،قومی میڈیا،مقتدر قوتیں بلوچستان کے مسائل کو مسائل نہیں سمجھتے اور بلوچستان کے عوام کے استحصال،وسائل ہڑپ کرنے میں برابرکے شریک ہیں۔جماعت اسلامی ہر ظلم،ناانصافی،سرکاری ونجی مظالم کے خلاف ہیں جماعت اسلامی نے ہرپلیٹ فارم پر بلوچستان کے لاپتہ افراد کی بازیابی،نجی جیلوں وسرکار وسردار کی جانب سے بے گناہ لوگوں کو قید کرنے کے خلاف ہر فورم پر آوازبلند کیا ہے آئندہ بھی ہماری ان مظالم،لاقانونیت،ناانصافی،درندگی کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی بلوچستان کے اپنے بھی عوام سے مخلص نہیں وقت آنے پر ذاتی مفادات کیلئے عوام کے پاس آکر مگر مچھ کے آنسوبہانے والے آج بلوچستان کے جگر گوشوں کے لاپتہ ہونے،لانگ مارچ شرکاء پر لاٹھی چارج،گرفتاری تشددپر خاموش ہیں جو قابل مذمت ہے۔