سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر گرنیڈ حملے کا مقدمہ درج

لاہور (ڈیلی گرین گوادر)لاہور کے گارڈن ٹاؤن میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار کے گھر پر گرنیڈ حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

سی ٹی ڈی پنجاب نے کانسٹیبل سجاد حسین کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر متن کے مطابق گرنیڈ گھر کے گیراج اور صحن کے درمیان کھڑی گاڑی پر پھینکا گیا جس سے کانسٹیبل عامرعلی، خرم شہزاد اورسجاد حسین زخمی ہوئے جب کہ حملے سے دو گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹے۔

دھماکے کے وقت سابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ثاقب نثار گھر پر موجود تھے اور ان کے تمام فیملی ممبران بھی ان کے ہمراہ تھے۔پولیس نے بتایاکہ ابتدائی معلومات کے مطابق موٹرسائیکل سوارملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوئے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ وہ دھماکے کے وقت اہل خانہ کے ہمراہ گھر کے اندر موجود تھے، زور دار دھماکے کی آواز سن کے باہر آیا، گرنیڈ سے میرے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ثاقب نثار نے بتایا کہ گرنیڈ دھماکے سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، لاہور پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے گھر پر سی سی ٹی وی نہیں لگا، میں جب چیف جسٹس تھا اس وقت بھی سی سی ٹی وی نہیں لگائے تھے۔واضح رہے میاں ثاقب نثار 31 دسمبر 2016 سے 17 جنوری 2019 تک چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے پر فائز رہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے