پسنی، فش ہاربر ملازمین کے تنخواؤں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ملازمین و اہل خانہ ذہنی اذیت سے دوچار
پسنی، فش ہاربر ملازمین کے تنخواؤں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ملازمین و اہل خانہ ذہنی اذیت سے دوچارگوادر (ڈیلی گرین گوادر) پسنی میں فش ہاربر ملازمین کے تنخواؤں کی عدم ادائیگی، بلوچستان حکومت کی بے حسی، صوبائی حکومت تاحال پرسان حال سے قاصر،گھروں میں فاقوں کی نوبت، اعلیٰ حکام کی بے حسی کے خلاف ملازمین کی ہڑتال بیسویں روز میں داخل، پانچ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے باعث ملازمین و اہل خانہ ذہنی اذیت سے دوچار۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پسنی فش ہاربر ملازمین کا احتجاج بیسویں روز سے جاری ہے، تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ملازمین گزشتہ 20 روز سے احتجاج پر ہیں جس کے نتیجے میں فش ہاربر کے دفتری سرگرمیاں معطل ہیں۔ملازمین کے مطابق ان کا احتجاج گزشتہ بیس روز سے جاری ہے مگر تال ان کا کوئی پرسان حال نہیں جسے انہوں نے صوبائی حکومت کی بے حسی قرار دیا ہے،ان کے مطابق اس مہنگائی میں تنخواہیں نہ ملنے سے ملازمین اہل خانہ سمیت زہنی ازیت سے دوچار ہیں اور سب سے تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ اس کی سزا انکے بچوں کو بھگتنا پڑ رہی ہے کیونکہ فیس ادا نہ ہونے و دیگر اخراجات کی وجہ سے ان کو سکولوں میں دوسرے بچوں کے سامنے خفت کا سامنا کرنا پڑ ر ہا ہے، ملازمین کے مطابق مالی مشکلات کے پیش نظر ملازمین واہل خانہ سخت ذہنی اذیت کا شکار ہو چکے ہیں، ملازمین نے استدعا کی کہ ملازمین جن کی آمدن سے پورے خاندان والے زندگیاں بسر کر رہے ہیں اور اپنے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرتے ہیں کے حال پر رحم فرماتے ہوئے ملازمین کی تنخوائیں فوری طور پر ادائیگی کے احکامات صادر فرمائے جائیں تا کہ ملازمین اور ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ ہو سکے اور خاندان میں پائی جانے والی اضطرابی اور غیر یقینی سے چھٹکارہ مل سکے۔علاوہ ازیں ملازمین نے تنخواؤں کی ادائیگی اور ان کے مطالبات کے منظوری تک احتجاج جاری کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔