ہم پاکستان کی مشکلا ت میں اضافہ نہیں بلکہ کمی لانا چاہتے ہیں لیکن ہمیں جمہوریت کے نام پر سزا دی جارہی ہے،عبدالرحیم زیارتوال

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواء ملی عوامی پارٹی مرکزی رہنماء عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ چمن کے لوگ سرحد کی ایک جانب رہتے اور دوسری جانب کاروبار کرتے ہیں سرحدی علاقے میں پاسپورٹ کا رائج کرنا ممکن نہیں ہے، ہم پاکستان کی مشکلا ت میں اضافہ نہیں بلکہ کمی لانا چاہتے ہیں لیکن ہمیں جمہوریت کے نام پر سزا دی جارہی ہے،چمن میں کاروبار بند ہونے کی وجہ سے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں،ہم چاہتے ہیں ایسا نظام ہو جس کے تحت دونوں اطراف کے لوگ آسانی سے آجاسکیں،اگر چمن دھر نے کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو 19دسمبر سے جنوبی اضلاع میں مظاہرے اور دھرنے دیں گے،پشتونخواء ملی عوامی پارٹی الیکشن کے لئے تیار ہے الیکشن کیلئے ہمارا ایجنڈا بھی چمن کا مسئلہ ہوگا۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو ڈاکٹر حامد اچکزئی، کبیر افغان، شراف آغا، ملک عمر، حبیب الرحمن، منان بڑیچ، اولس خان کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ گزشتہ 2ماہ سے چمن میں دھر نا جا ری ہے جس کی وجہ سے چمن کے مقامی لوگوں کا کاروبار مکمل طور پر بند پڑا ہوا ہے لیکن حکومت کی جانب سے چمن دھر نے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا، چیئر مین محمود خان اچکزئی نے 2مر تبہ اپنے خطاب حکومت کو گزشتہ جمعہ تک کا وقت دیا تھا لیکن حکومت نے چمن دھر نے کے مطالبات تسلیم کر نے کے کسی قسم کے اقدامات نہیں اٹھائے، چمن میں لوگوں نے اپنے مطالبات کے حل کے لئے دھرنا دیاہواہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈیونڈ لائن کے دونوں اطراف سے 130 سال سے لوگوں کی آمدو رفت کا سلسلہ آزادانہ طور پر جا ری ہے سرحد کی ایک جانب لوگ رہتے اور دوسری جانب کاروبار کرتے ہیں سرحدی علاقے میں پاسپورٹ کا رائج کرنا ممکن نہیں یہ ہمارے رزق روزی کا مسئلہ ہے لوگوں کے پاس کاروبار کے ذرائع نہیں ہم چاہتے ہیں ایسا مکینیزم بنایا جس کے تحت دونوں اطراف کے لوگ آسانی سے آجاسکیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چمن دھرنے کے مطالبات تسلیم کئے جائیں ہم اپنے ملک پاکستان کے سامنے اپنا دکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے دیگر صوبوں بھی سرحدی تجارت ہوتی ہے مگر صرف چمن پر پابندی لگادی گئی ہے تاجر ٹیکس کی ادائیگی کے بعد ملک کے کسی بھی حصہ میں اپنا سامان فروخت کرسکتے ہیں اگر مسئلہ کا حل نہیں نکالا گیا تو 19دسمبر سے جنوبی اضلاع میں مظاہرے اور دھرنے دیں گے اور اگر تب بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو دوسرا راستہ اختیار کر نے پر مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کی مشکلا ت میں اضا فہ نہیں بلکہ پاکستان کو مشکلات سے نکالانا چاہتے ہیں ہمیں جمہوریت کے نام پر سزا دی جارہی ہے پشتونخواء ملی عوامی پارٹی جمہور کی حکمرانی چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چمن میں کاروبار بند ہونے کی وجہ سے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہو چکے ہیں دھرنے میں تمام مکاتب فکر کے لوگ شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کاالیکشن کیلئے ایجنڈا بھی چمن کا مسئلہ ہوگا،پشتونخواء ملی عوامی پارٹی عوام کی طاقت بھا ری اکثریت سے کا میا بی حاصل کرے گی، الیکشن کے لئے الائنس میں جانے لئے آنے والے دنوں میں لائحہ عمل طے کریں گے،۔ انہوں نے کہاکہ نگراں حکومت میں موجود چند لوگوں کی اپنی شہریت ہمیں بخو بی معلوم ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے