آئی جی پولیس بلوچستان کی جانب سے یہ ناانصافی نہ روکی گئی تو اس پر لوگ سراپا احتجاج ہوں گے، جام کمال خان

اوتھل(ڈیلی گرین گوادر) سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ آئی جی بلوچستان کی جانب سے رشوت کے الزام میں معطل ہونیوالے لسبیلہ پولیس چیک پوسٹس انچارجز کی حمایت میں کہ آئی جی بلوچستان لسبیلہ پولیس کو ٹارگٹ کرکے ان کیخلاف کارروائی کر رہے ہیں۔آئی جی پولیس بلوچستان کی جانب سے یہ ناانصافی نہ روکی گئی تو اس پر لوگ سراپا احتجاج ہوں گے، بلوچستان پولیس کی طرف سے یہ لسبیلہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی ناانصافی اور ذاتی بغض کے مترادف ہے۔سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام کمال خان کا آئی جی بلوچستان کی جانب سے لسبیلہ کی دو پولیس چیک پوسٹوں کے انچارجز و عملہ کو معطل کرکے ان کیخلاف انکوائری کرنے کے اقدام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف لسبیلہ پولیس کو ٹارگٹ کرکے ان کیخلاف کارروائی کرنا ان کے ساتھ حق تلفی ہے۔کیا صرف اسمگلنگ صرف لسبیلہ روٹ سے ہوتی ہے یا پورے بلوچستان میں پہلے یہ فیصلہ کیا جائے۔آئی جی پولیس بلوچستان کیجانب سے یہ ناانصافی نہ روکی گء تو اس پر لوگ سراپا احتجاج ہوں گے۔واضع رہے کہ آئی جی پولیس بلوچستان نے گزشتہ دنوں زیروپوائنٹ اوتھل اور سی آئی اے پولیس وایارہ چیک پوسٹ کے انچارجز کو عملے سمیت ڈیزل،چھالیہ ودیگر ممنوعہ اشیاء کی اسمگلنگ سے رشوت لینے کے الزام میں معطل کردیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے