سیکرٹری سینیٹ کا یوسف رضا گیلانی کو مسترد شدہ ووٹ دینے سے انکار
اسلام آباد: سیکرٹری سینیٹ نے چیئرمین کے الیکشن میں شکست کھانے والے پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو مسترد شدہ ووٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سیکرٹری سینیٹ کی جانب سے کہا گیا کہ ہم نے ریکارڈ سیل کر دیا ہے، اب اسے عدالت کے حکم پر ہی ڈی سیل کیا جائے گا۔ یہ مسترد شدہ ووٹ لینے یوسف رضا گیلانی کے وکیل ان کے پاس پہنچے تھے۔
یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے بتایا ہے کہ سیکرٹری سینیٹ نے مسترد شدہ ووٹ دینے انکار کیا تاہم دیگر دستاویزات فراہم کر دی ہیں۔ دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد عدالت سے جلد از جلد رجوع کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ کے اجلاس میں حکمران جماعت اور اتحادیوں کے امیدوار صادق سنجرانی پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو شکست دینے کے بعد دوبارہ چیئرمین منتخب ہو چکے ہیں۔
پولنگ کے دوران پریزائیڈنگ افسر کی جانب سے یوسف رضا گیلانی کے نام کے اوپر مہر لگانے کی وجہ سے انھیں مسترد کر دیا تھا۔ اس فیصلے کیخلاف پیپلز پارٹی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا تھا۔
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پی پی کی جانب سے شیری رحمان کو اپوزیشن لیڈر نامزد کئے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے پاس سینیٹ میں اپنے 21 ووٹ ہیں، اے این پی اور بی این پی مینگل نے بھی پیپلز پارٹی کو حمایت کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ اے این پی اور بی این پی مینگل کے سینیٹ میں دو، دو ارکان ہیں۔ پیپلز پارٹی 25 سینٹرز کے دستخطوں سے درخواست چند روز میں سینٹ سیکرٹریٹ جمع کروائے گی۔
مسلم لیگ ن بھی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے امیدوار کے لئے ڈٹ گئی ہے۔ شاہد خان عباسی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ ن لیگ کو دیا تھا، پی ڈی ایم کا اتفاق تھا کہ ن لیگ اپوزیشن لیڈر نامزد کرے گی، ن لیگ نے اعظم نذیر تارڑ کو اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا ہے۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام نے پارٹی کے صوبائی عہدیداران کو لانگ مارچ کی تیاریاں جاری رکھنے اور کسی بھی قسم کی سستی کا مظاہرہ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
فضل الرحمان کی ہدایت پر صوبائی عہدیداروں کے نام بھجوائے گئے خط میں کہا گیا کہ تمام صوبائی جماعتیں لانگ مارچ کی تیاریاں جاری رکھیں اور اس حوالے سے کسی قسم کی سستی کا مظاہرہ نہ کریں، کیونکہ پی ڈی ایم کی 9 جماعتیں استعفوں اور لانگ مارچ پر متفق ہیں۔خط کے مطابق پیپلز پارٹی نے استعفوں سے متعلق وقت لیا ہے، ان کے فیصلے تک لانگ مارچ کو موخر کیا گیا ہے، پیپلزپارٹی اپنے اجلاس کے فیصلے سے جلد پی ڈی ایم کو آگاہ کرے گی۔