غفلت برتنے والے سرکاری اہلکاروں کو معطل کیا جائے گا، ضیاء لانگو
کوئٹہ:صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگوکی زیر صدارت محکمہ داخلہ کے رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام پر پیش رفت کے سلسلے میں ششماہی جائزہ اجلاس سول سیکرٹریٹ ہوم ڈیپارٹمنٹ میں منعقد ہوا، جس میں ایڈ یشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی لیویز کے علاوہ صوبائی محکموں کے انتظامی و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران صوبائی محکموں کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران اب تک مجموعی طور پر 3 ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی فنڈز محکمہ داخلہ،پولیس لیویز جیل خانہ جات میں خرچ کئے جا چکے ہیں، جبکہ موجودہ مالی سال کے دوران اب تک فنڈ یوٹیلائزیشن کی مجموعی شرح بھی گزشتہ سالوں کے پہلے ششماہی کی نسبت کافی بہتررہی ہے۔ وزیر داخلہ نے لیویز،جیل اورپولیس کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں پر اب تک کی پیش رفت اور فنڈ یوٹیلائزیشن کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے مزید بہتر بنانے اورمنصوبوں پر پیش رفت کے عمل کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ اگلے چھ مہینوں میں ترقیاتی فنڈز کی سو فیصد یوٹیلائزیشن کو یقینی بنایا جائے۔ کام کے معیار اور مقدار پر سمجھوتہ کئے بغیر ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں پر ٹائم لائنز کے مطابق پیش رفت یقینی بنائی جائے اور تمام متعلقہ حکام کو کارکردگی بہتر بنانے کا پابند بنایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ناقص کام کرنے والے کنٹریکٹرز کو بلیک لسٹ جبکہ اپنے فرائض سے غفلت برتنے والے سرکاری اہلکاروں کو معطل کیا جائیگا۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ تمام محکمے ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کریں اور رپورٹس کو سنجیدگی سے لیں اور ان رپورٹس میں جن نقائص اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی جائے انہیں فوری طور پر دور کرنے کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں بصورت دیگر متعلقہ حکام کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ ضیاء لانگو نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ داخلہ سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام میں شامل تمام میگا منصوبوں کے پی سی ونز بروقت مکمل کرکے متعلقہ فورمز کو منظوری کے لئے پیش کی جائیں اور جو منصوبے اب تک منظور ہو چکے ہیں ان پر عملی کام کا جلد آغا ز کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ اور جن پروجیکٹس پر کام جاری ہے ان کو جلد از جلد مکمل کر لیا جائے۔ وزیر داخلہ نے خصوصی طورپر اگلے دو اڑھائی سالوں میں لورالائی اور قلعہ سیف اللہ جیل خانہ جات انفراسٹرکچر موجود مالی سال2020-21 یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں باقاعدگی سے ماہانہ رپورٹ پیش کی جائیں اور محکمہ داخلہ،لیویز اورپولیس میں ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے محکمہ داخلہ PSDP میں سال2020-21 میں 26ااسکمیات کی کل لاگت 4806.304 ملین 11جبکہ نئے اسکمیات کی کل لاگت 4179 ملین محکمہ پولیس کی6اسکمیات پرکل لاگت 292.784 ائے گی۔اجلاس کو بتایاگیا کہ اس وقت صوبے میں محکمہ داخلہ بلوچستان کے 43 جاری ترقیاتی منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں، جن میں سے اکثر منصوبے رواں مالی سال کے اختتام تک مکمل کر لئے جائیں گے۔ مختلف محکموں کی طرف سے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران اب تک مختلف فورمز سے 16 نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری یقینی بنائی گئی ہے۔