اسلامی تشخص کی حفاظت اور دفاع پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،مولانا عبد الواسع،ملک سکندر خان ایڈووکیٹ
کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت بلوچستان کے مبلغ مولانا مفتی احمد خان مولانا نجیب اللہ مولانا خلیل احمد اخندذادہ مولانا شمیم احمد ود یگر نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت مملکت خدا داد پاکستان کی اسلامی تشخص کی مٹانے کے ناپاک کوششیں کی جارہی ہے ملکی استحکام اور اسلامی تشخص کی حفاظت اور دفاع پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے حکمرانوں کے اسلام مخالف پالیسیاں ہرگز قبول نہیں ہے پاکستان اسلام کے مقدس نام پر حاصل کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے آج پاکستان کے مقدس ایوانوں پر ایسے لوگ مسلط ہے جو دین اسلام کے سمجھنے سے قاصر ہیں جمعیت علمائے اسلام کسی کو پاکستان میں فحاشی عریانی پھیلانے کے اجازت نہیں دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نواکلی لیبر کالونی میں جامعہ اصحاب صفہ کے زہر اہتمام عظیم الشان سالانہ دستارفضیلت کانفرنس اور استاد العلمائمولانا پائند خان رح کی یاد میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس کے صدارت مولانا مفتی امیر محمد خلیل نے کی کانفرنس سے مولانا عبدالکبیر برشوری مولانا دوست محمد مولانا محمد داود ود یگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا مقرر ین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے مساجد اور دینی مدارس اور شعائراسلام کے دفاع کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے علماء کرام اور دینی مدارس کے خلاف سازشیں کرنے والے انجام کو پہنچیں گے جمعیت علماء اسلام نئے وفاقوں کے قیام کو مستردکیاہے واضح کیا ہے یہ سازشیں آمریت کے ادوار میں بھی ہوئی ہیں لیکن علماء کرام نے متحد اور یکجا ہو کر تمام سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا نئے وفاقوں کے قیام سیاسی جماعتوں کو بھی دیں گے انہوں نے کہا کہ مدارس دینیہ نے ا ٓج بھی قوم کے 35لاکھ بچوں اور بچیوں کے سینوں کو قرآن کی روشنی سے منور کر رہے ہیں بجائے مدارس کے لئے سہولیات فراہم کیں جائیں ہر حکومت نے مدارس کو کمزور کرنے کی کوششیں کیں ہیں حکومت کو پیغام دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نااہل مسلط شد ہ حکمرانوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ مدارس کو دیوار سے لگانے کی کوششوں سے باز رہے اور غیر آئینی فیصلہ کو واپس لے انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو جتنی تنخواہ ملتی ہے وہ اتنی ہی بات کرتے ہیں‘ کوئی طاقت مساجدو مدارس پر پابندی نہیں لگا سکتی 5نمائندہ وفاق کے مقابلے میں جعلی وفاقوں کے قیام کو مسترد کیا ہے ان وفاقوں کا حشر بھی پرویز مشرف کے دور میں بنائے گئے ماڈل مدارس جیسا ہوگا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اسلام دشمن پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مدارس و مساجد آزاد تھے‘ آزاد ہیں اور آزاد رہیں گے‘کسی طالع آزما کو مدارس کی حریت و آزادی پر پابندی لگانے کی اجازت نہیں دیں گے‘علماء نے مدارس و مساجد کے خلاف سازشیوں کو پہلے بھی مقابلہ کیا اور آئندہ بھی مقابلہ کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ مدارس کو مٹانے والے خود مٹ گئے لیکن مدارس ختم نہ کرسکیں مدارس اسلام کے نرسریاں ہیں اہل مدارس علماء کرام اور مدارس کی اساتذہ کی ملک اسلام کے لئے لازوال قربانیاں اور خدمات ہیں مدارس پاکستان کی بقا اور سالمیت کی علامت ہے آخر میں مولانا خلیل احمد اخندذادہ کے جانب سے تمام شرکاء کانفرنس کے اعزاز میں پرتکلف ظہرانہ دیا گیا۔