بلوچستان میں تعلیم کی شرح بڑھانے کیلئے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا،نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نگران صوبائی وزیر کھیل و ثقافت نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی،سیکرٹری ایجوکیشن صالح ناصر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیم کی شرح بڑھانے کے لئے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا اور ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے صوبے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے محکمہ ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ نجی اداروں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا آئندہ چند سالوں میں بلوچستان کو تعلیم کے حوالے سے مزید اہم اقدامات اٹھانے ہوں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی ٹی یونیورسٹی کے ایکسپو سینٹر میں ایجوکیشن اور سکلز ایکسپو یونیسیف کے تعاون سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر یونیسیف کے نمائندے سیرش ناگی،ایجوکیشن سپورٹ پروجیکٹ کے نصیب اللہ خلجی،عزیز الرحمن کاکڑ،پروفیسر سعد اللہ توخئی، ڈائریکٹر سکولز واحد شاکر بلوچ کے علاوہ صوبے کے مختلف سکولوں کے طلبا و طالبات شریک تھے، پروگرام کا بنیادی مقصد تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبا میں ہنر کی اہمیت اجاگر کرنا تھا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیر نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہاکہ اس وقت بلوچستان تعلیمی حوالے سے انتہائی پسماندہ ہے اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے محکمہ تعلیم سمیت تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے جب تک صوبے میں تعلیم کی شرح بہتر نہیں ہوگی اس وقت تک ہم تعلیم کے شعبے میں ترقی نہیں کرسکتے نگران صوبائی حکومت کی تعلیم کے حوالے سے ہرممکن اقدامات اٹھائیں گے کیونکہ تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے نوجوان غلط راستے پر چل پڑے ہیں ان کو دوبارہ ٹریک پر لانے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے اس طرح پروگرام کے انعقاد سے نوجوانوں میں تعلیمی شعور پیدا ہوگی سیکرٹری تعلیم صالح ناصر نے کہاکہ ہماری ممکن کوشش رہی ہے کہ بلوچستان میں تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جائے اور جہاں جہاں کو تاہی ہے ان کو ٹھیک کیا جائے اور تعلیمی معاملے پر کوئی بھی معاہدہ نہیں کریں گے جو بھی اس معاملے میں منفی کردار اد اکرینگے اس کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی بحیثیت سیکرٹری آنے کے بعد تمام غیر حاضر اساتذہ کو سکولوں میں پابند کردیاگیا۔