دہشت گردی اور کرپشن نے بلوچستان کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے،عبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی اور احساس محرومی کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ آبادی کے بجائے رقبے کے لحاظ سے فنڈز جاری کئے جائیں، میاں نواز شریف کی حکومت بر سر اقتدار آئی تو بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے رقبے کے لحاظ سے فنڈز جاری کئے جائیں گے، پاک ایران سرحد پرٹوکن سسٹم کو ختم کیا جائیگا، روزگار کے مواقع میسر کئے جائیں گے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائشگاہ پر ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاکہ بلوچستان کی منتشر آبادی ہے بلوچستان ملک کا تقریباً آدھا حصہ ہے آبادی کی بنیاد پر فنڈز ملتے ہیں جس سے صوبہ پسماندگی سے دوچار ہے ہم نے ہمیشہ اس حوالے سے آواز اٹھائی ہے کہ بلوچستان کو رقبے کے لحاظ سے فنڈز دیئے جائیں تاکہ صوبہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو صوبے کا ایک بڑا حلقہ زمینداری اور گلہ بانی سے وابستہ ہے زمیندار بھی مسائل کی وجہ سے نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں، بے روزگاری غربت و افلاس دہشت گردی اور کرپشن نے بلوچستان کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاک ایران سرحد پر کاروبار سے کچھ نوجوانوں کو روزگار میسرآیا لیکن بعض پالیسیوں کے باعث ان افراد کو بھی اپنا اور اپنے بچوں کے پیٹ پالنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک اور بلوچستان کے عوام کی توقعات میاں نواز شریف اور ن لیگ کی حکومت سے وابستہ ہیں ہمیں امید ہے کہ آئندہ ملک اور بلوچستان میں ن لیگ اکثریت سے حکومت بنائے گی، بلوچستان کی پسماندگی اور احساس محرومی کے خاتمے کیلئے ترقیاتی فنڈز آبادی کے بجائے رقبے کے لحاظ سے دیئے جائیں گے، پاک ا یران بارڈر پر کاروبار کیلئے فری ہینڈ دیا جائے گا ٹوکن سسٹم جس سے سرمایہ دار طبقہ فائدہ اٹھا رہا ہے اسے ختم کرکے متوسط طبقے کو بھی فائدہ پہنچایا جائیگا تاکہ وہ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں اس طرح زمیندار طبقے کو بھی مراعات دی جائیں تاکہ زمینداری اور گلہ بانی کے شعبے صوبے میں فروغ پائیں اور صوبے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کلیدی کردار اد اکرسکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے