دو روز میں غزہ کو قبرستان میں تبدیل کردیاگیا ہے، مولانا عبد الرحمن رفیق

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ اور دیگر نے غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی سیز فائر ختم ہونے کے بعد گزشتہ دو روز میں غزہ کو قبرستان میں تبدیل کردیا،معصوم بچوں کی تڑپتی لاشوں کے باعث انسانیت لرز اٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے 400 سے زائد حملے کرکے 700 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا۔غزہ کی رہائشی عمارتیں جارحیت کا نشانہ بن گئیں.بمباری سے غزہ شہر کو پانی پہنچانے والی مین سپلائی لائن بھی متاثرہوئی جبکہ صیہونی فورسز نے غزہ میں 2 دن کیاندر 450 سے زائد مقامات کو ٹارگٹ کیا ہے، انسانی حقوق کی بدترین پامالی امریکہ کی سرپرستی میں ہورہی ہے۔فلسطین میں موت کا یہ رقص آخر کب تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا افسوسناک امر یہ ہے کہ مسئلہ پر آواز اٹھانے میں مسلم ممالک کو کوئی کردار نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام پر پوری انسانیت شرمسار ہے۔ اقوام متحدہ نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔ فلسطین امت مسلمہ کے جسم کا حصہ ہے۔غزہ کے مسلمان طویل عرصہ سے قبلہ اول کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، امریکہ، یورپ، انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں اور عالمی ادارے مسلمانوں اور اسلام کے خلاف تعصب کا شکار ہیں، اقوام متحدہ سمیت کوئی ادارہ مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے لئے تیار نہیں، سارے مسائل کی جڑ اسلام کے خلاف یہود و ہنود،نصاریٰ اور بھارت کا گٹھ جوڑ ہے۔ امریکہ عالم اسلام کی تقسیم چاہتا ہے لہذا فلسطین کو یہودیوں کی بربریت اور درندگی سے بچانے کے لئے عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا،عرب ممالک پر اسرائیل کا خوف مسلط ہے فلسطین میں معصوم بچے کٹ رہے ہیں ملک میں سی آئی اے، را اور اسرائیلی موسادسرگرم عمل ہیں بڑی طاقتوں کے لیے بھی ایک پیغام ہے کہ عالم اسلام کے مسلمان فلسطین اور مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس پر اسرائیلی قبضہ تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں مگر بدقسمتی سے امریکہ کے کاسہ لیس حکمران غلامی کے باعث کچھ بولنے سے قاصرہیں انہوں نے کہا کہ آج عالم اسلام کے پاس بڑے معدنی اورعسکری وسائل موجود ہیں اس کے باجود فلسطین جل رہاہے۔فلسطین کے مسئلے پر عالمی قوتوں کی دوغلی پالیسی اور عالم اسلام کے حکمرانوں کی بے حسی اور منافقانہ کردار کے باعث فلسطین کے مظلوم عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے