معذور افراد ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں انہیں کارآمد شہری بنانے کیلئے ہمیں ملکر کردارادا کرنا ہوگا، حمزہشفقت

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سیکرٹری سوشل ویلفیئر سید سکندر شاہ،کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقت،اسلامک ریلیف کے سینئر ایریا پروگرام منیجر افضال حیدرخان،کوئٹہ آن لائن کے ضیاء خان،ڈی جی سوشل ویلفیئرطارق مینگل،ڈاکٹر ہمایوں امیری، مرسی کور کے ڈاکٹر سعید ا للہ،ڈاکٹرسرمد،ڈاکٹرایوب اکبری، ناصر اقبال، بی آر ایس پی کے ڈاکٹر طاہر رشید،احمد جلال، ریاض بلوچ، زرغونہ وادونے کہا ہے کہ معذور افراد ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں انہیں کارآمد شہری بنانے کیلئے ہمیں ملکر کردارادا کرنا ہوگا خصوصی افراد کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے۔

خصوصی افراد کیلئے سرکاری ملازمتوں میں مختص 5فیصد کوٹے پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔یہ بات انہوں نے اتوار کومعذوروں کے عالمی دن کے موقع پر بوائز سکاوٹ ہیڈکوارٹر میں اسلامک ریلیف،کوئٹہ آن لائن، سوشل ویلفیئر،یونیسف، مرسی کور اوردیگر تنظیموں کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی تقریب کے مہمان خصوصی نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی تھے جبکہ تقریب میں وزیراعلیٰ کی مشیر برائے سوشل ویلفیئر شانیہ خان نے بھی شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ اس دن کومنانے کا مقصد عوام میں معذور افراد کے مسائل، مساوی حقوق، فلاح و بہبود اور احترام کا شعور بیدار کرنا ہے، ایسے افراد بھی معاشرے کا کارآمد فرد ثابت ہوتے ہیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے1981 کو معذور افراد کا عالمی سال قرار دیا تھا ہر سال 3 دسمبر کو خصوصی افراد کا حوصلہ بڑھانے کا دن منایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں۔

جنہوں نے اپنی معذوری کو آڑے نہیں آنے دیا اور ہمت و حوصلہ سے حالات کا مقابلہ کیامعذور افراد کی صلاحیتوں پر اعتماد کیا جائے اور بہتر مواقع فراہم کئے جائیں تو یہ افراد بھی معاشرے کا ایک فعال حصہ بن سکتے ہیں، ایک اندازے کے مطابق دنیا کی کل آبادی میں سے 5 فیصد خصوصی افراد پر مشتمل ہے جن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کے کامیابی کے سفر میں حائل تمام سماجی رکاوٹیں ختم کرنے کیلئے ہمیں ملکر کام کرنا ہوگا موجودہ دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے ہمیں انہیں تعلیم و تربیت، بحالی کی خدمات اور معلوماتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کرنا ہوگی۔انہوں نے کاہ کہ حکومت معذوری کے حامل افراد کو زندگی کے تمام شعبوں میں شامل کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کرے ہمیں خصوصی افراد کو جامع تعلیم اور صحت کی سہولیات تک رسائی دینے، اِنفرادی ہنر اور صلاحیتوں کے مطابق روزگار فراہم کرنے اور ملازمتوں کے کوٹے پر عمل درآمد کرکے ایک موزوں اور دوستانہ ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ معذور افراد نے اپنی محنت اور لگن سے معذوری کو شکست دیکر ملک کے ہرشعبہ زندگی میں اپنا لواہا منوایا ہے اورانہوں نے اپنی صلاحیتوں سے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر انہیں اچھی سہولتیں فراہم کی جائیں اورانکے ساتھ تعاون کیا جائے تو وہ بھی عام لوگوں کی طرح اپنی زندگی خوشی خوشی بسر کرسکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے