معاشرے کو ایچ آئی وی ایڈز سے بچانے کے لئے ہر سطح پر لوگوں میں شعور اور آگاہی پیدا کی جانی چاہئے،ڈاکٹر خالد الرحمن قمبرانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کے منیجر ڈاکٹر خالد الرحمن قمبرانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں لاعلمی اور طبی معائنے کی کمی کے باعث ایڈز کے مریضوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے جو تشویشناک عمل ہے ایڈز کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ ہرمکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔ یہ با ت انہوں نے جمعہ کو ایڈزکے عالمی دن کے سلسلے میں ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان،سوشو پاک، کوئٹہ فاونڈیشن کے زیراہتمام ایڈز کے عالمی دن کے سلسلے میں منعقدہ واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے۔واک کے شرکاء سے کوئٹہ فاؤنڈیشن کی سی ای او روزینہ خلجی،بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کے سنئیر آفیسر محمد خان زہری، اساس پی کے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر وطن یار خلجی نے بھی خطاب کیا ڈاکٹر خالد الرحمن قمبرانی نے کہا کہ ایڈز کی بیماری ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے تشویشناک بات ہے کہ عالمی سطح پر ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے اور یہاں پاکستان میں صورتحال مختلف ہے بیماری کے پھیلاؤ کی بنیادی وجہ آگاہی کا فقدان اور اس کا طبی معائنہ نہ ہوناہے انہوں نے کہا کہ یہ غلط فہمی ہے کہ صرف جنسی تعلقات ہی اس بیماری کی بڑی وجہ ہیں متاثرہ خون کی منتقلی اور استعمال شدہ سرنجوں کا استعمال بھی بیماری کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام نے صوبے کے تمام اضلاع میں ہسپتالوں میں مفت ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی ہے اور ان تمام اضلاع میں اسکریننگ کٹس موجودہیں صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام نے گزشتہ سال تین نئے سنٹر ڈیرہ مراد جمالی لورالائی اور حب میں قائم کئے ہیں جبکہ پہلے سے دو سنٹر کوئٹہ اور تربت میں موجود تھے بلوچستان میں اب ان سنٹروں کی تعداد بڑھتی ہوئی پانچ ہوچکی ہے اس سال ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کی ایچ آئی وی اسکریننگ ٹیسٹ کئے گئے بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹ اور سنٹرل جیلوں میں یہ ٹیسٹ ہوچکے ہیں ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے تمام سنٹروں میں ایڈز کے مریضوں کے لئے مفت علاج ومعالجہ کی سہولت میسر ہے جہاں پر مہنگے ادویات بھی مفت فراہم کی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ معاشرے کو ایچ آئی وی ایڈز سے بچانے کے لئے ہر سطح پر لوگوں میں شعور اور آگاہی پیدا کی جانی چاہئے اور اس میں تمام طبقات خصوصاً علماء کرام اساتذہ کرام اور سول سوسائٹی کے اداروں کو اپنا موثر کردار ادا کرناہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے