بلوچستان پاکستان کا دل ہے مگر افسوس اسلام آباد کو پاکستان کا یہ دل نظر نہیں آتا،آصف علی زرداری

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلمینیٹرین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بلاول نے کم عمر ترین وزیر خارجہ بن کر ملک کا پرچم بلند کیا ہے، آج لوگ بلاول کو اس کے نانا، والدہ اور والد کی نسبت سے نہیں بلکہ اس کی اپنی شناخت سے جانتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے 56ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سینیٹر رضا باقر سابق وفاقی وزیر خورشید شاہ سابق وفاقی وزیر شیر ی رحمان فریال تالپور سابق وزیر اعلی سند ھ قائم علی شاہ ناصر حسین شاہ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری سابق وفاقی وزیر جنرل قادر بلوچ سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر میر چنگیز جمالی صوبائی جنرل سیکرٹری روزی خان کاکڑ علی مدد جتک سید اقبال شاہ اختر بلوچ اور دیگر رہنما شریک تھے انہوں نے کہا کہ کہ ہمیں مل کر بلاول بھٹو کو سپورٹ کرنا چاہیے، وہ اور آصفہ بھٹو انہیں سپورٹ کرتے ہیں، پاکستان اور بلوچستان کے لوگوں کو بھی چاہیے کہ بلاول کی سپورٹ کریں، ہمیں مل کر بلاول بھٹو زرداری کو عوام کا لیڈر بنانا ہے سابق صدر مملکت پاکستان آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان میں ہر خوبی ہے اور بلوچستان پاکستان کا دل ہے مگر افسوس اسلام آباد کو پاکستان کا یہ دل نظر نہیں آتا انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس دل کو جیتنے کی ہمیشہ سے جدوجہد کرتی رہی ہے، بلوچستان کی دھرتی کے نیچے غم اور دکھ پھیلا ہوا ہے جس پر ہم نے مرہم رکھنا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے بلوچستان کے لوگوں کو انکی دھرتی کا مالک بنانا ہے آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان ایکسپورٹ کنٹری تب بنے گا جب بلوچستان میں پانی ہو گا، ہم نے ہمیشہ بلوچستان کے کسانوں اورمزدوروں کی خدمت کی ہے، پاکستانی قوم کا کوئی بھی فرد کمزور نہیں ہے، پاکستان کو آگے لے جانے والے لیڈرز کو پیچھے کھینچنے والی بہت سے طاقتیں ہوتی ہیں لیکن ہم ان طاقتوں سے نہیں ڈرتے۔انہوں نے کہا مجھے پاکستان کی عوام اور پیپلزپارٹی کے جیالوں پر ناز ہے، میں نے پاکستان اور آنے والے مستقبل کے لیے خواب دیکھے ہیں، ہم نے اپنی مڈل کلاس کو امیر اور بچوں کا مستقبل بہتر بنانے کا خواب دیکھا ہے۔ ہر موسم میں، ہر دور میں ہم نے بلاول کی سپورٹ کرنی ہے، اس کی ہم نے تربیت کرنی ہے اور جو ہمیں آتا ہے وہ اس تک ہم نے پہنچانا ہے، بلاول کو ہم نے یوتھ کا، آپ کا اور آنے والے لیڈر بنانا ہے اور اس کو ہم نے سپورٹ کرنا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے