بلوچستان حکومت آر ٹی آئی ایکٹ 2021 کے تحت انفارمیشن کمیشن کے قیام کے لیے اقدامات کررہی ہے، عمران خان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل فورم آف انفارمیشن کمیشنرز کا اجلاس سنیٹر فار پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انیشیٹو کے اشتراک سے کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی حکومت، پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے چیف انفارمیشن کمیشنرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیکریٹری اطلاعات عمران خان، ڈی جی پی آر بلوچستان محمد نور کھیتران سمیت دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پنجاب، سندھ، کے پی کے سمیت وفاقی انفارمیشن کمیشن کی جانب سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ پر پیش رفت اور کامیابیوں پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے سیکریٹری اطلاعات عمران خان نے کہا کہ بلوچستان حکومت آر ٹی آئی ایکٹ 2021 کے تحت انفارمیشن کمیشن کے قیام کے لیے اقدامات کررہی ہے۔بلوچستان آر ٹی آئی ایکٹ کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔ ڈی جی پی آر محمد نور کھیتران نے صوبوں کے چیف انفارمیشن کمیشنرز کے ساتھ مربوط روابط قائم رکھنے پر زور دیا۔ سی پی ڈی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مختار احمد علی نے روشنی ڈالی کہ آر ٹی آئی قوانین وفاقی سطح کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں بھی نافذ کیے گئے ہیں۔ تاہم اس پیش رفت کے باوجود بلوچستان رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2021 کے تحت ابھی تک بلوچستان انفارمیشن کمیشن قائم نہیں ہو سکا ہے اجلاس کے دوران، پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور وفاقی حکومت کے انفارمیشن کمیشن کے ارکان نے آر ٹی آئی قوانین کے نفاذ کے مختلف پہلوں پر بات چیت کی۔ بلوچستان کے محکمہ اطلاعات کے سیکریٹری عمران خان اور بلوچستان میں محکمہ اطلاعات کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل بلوچستان نے آر ٹی آئی ایکٹ 2021 کے نفاذ کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کی۔ اجلاس کے دوران تمام شرکا نے بلوچستان آر ٹی آئی ایکٹ 2021 کے تحت بلوچستان انفارمیشن کمیشن کے فوری قیام کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس کے شرکا نے زور دیا کہ معلومات تک رسائی سے متعلق قوانین پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔ جن اداروں میں پبلک انفارمیشن آفیسرز مقرر نہیں ہوئے وہاں متعلقہ ادارے کا سربراہ معلومات دینے کا پابند ہے۔ اجلاس کے انعقاد کا مقصد صوبوں میں آر ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے