اجازت دی جائے تو پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو بند کردوں،نگراں وزیر تعلیم
لاہور(ڈیلی گرین گوادر)نگراں وزیرِ تعلیم مدد علی سندھی پاکستان میں موجود پرائیویٹ یونیورسٹیز بند کرنے کے حق میں بول پڑے۔
تفصیلات کے مطابق آج چئیرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس دوران سینیٹر کرشنا کماری نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نجی یونیورسٹی میں ایک مضمون میں فیل ہونے پر طالب علم کا پورا تعلیمی سال ضائع ہو جاتا ہے۔اس موقع پر نگراں وزیرِ تعلیم نے بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے اجازت دی جائے تو پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو بند کر دوں۔
دوران اجلاس نگراں وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی کا تحریری جواب بھی ایوان میں پیش کیا گیا۔ تحریری جواب کے مطابق گزشتہ 3 سال کے دوران آڈٹ رپورٹس میں 96 آڈٹ اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ 13 ارب 96 کروڑ روپے کے اعتراضات میں سے 72 کروڑ روپے قابلِ واپسی ہیں۔
جلیل عباس جیلانی کا تحریری جواب میں کہنا تھا کہ وزارتِ خارجہ نے آٹھ دس وزارتوں کے اعداد و شمار جواب میں دیے، وزارتِ خارجہ سے متعلق 285 ملین کے آڈٹ تھے، 93 ملین ریکور ہو چکے ہیں، آڈٹ میں اکثر غبن نہیں ہوتا۔