سوراب، رودینی قبیلے کے عمائدین کا اراضی تنازع میں انتظامیہ کی جانب سے عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف احتجاجاً

سوراب (این این آئی) میر رسول بخش رودینی کی قیادت میں رودینی قبیلے کے عمائدین نے اراضی تنازع میں حکام بالا کی احکامات پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف احتجاجاً قومی شاہراہ بلاک کر دیا، تاہم ڈپٹی کمشنر سوراب نجیب اللہ ترین کے حکم پر آنے والے اسسٹنٹ کمشنر سوراب اکبر علی مزار زئی سے مذکرات اور یقین دہانی کے نتیجے میں دو گھنٹے بعد احتجاج پر ختم کرکے قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ قانون کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں اور یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ ریونیو ریکارڈ اور دیگر ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہماری ملکیتی اراضی سے قبضہ چھڑا کر ہمیں قانون ہاتھ میں لینے پر مجبور نہ کیا جائے، امید ہے کہ سوراب انتظامیہ حکام بالا اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرنے میں مزید لیت و لعل سے کام نہیں لے گی اور یقین دہانی پر بلا تردد عمل کیا جائے گا، بصورت دیگر ہم دوبارہ احتجاج پر مجبور ہوں گے، تفصیلات کے مطابق علاقے کے سرکردہ قبائلی و سیاسی رہنما میر رسول بخش رودینی کی سربراہی میں رودینی قبیلے کے عمائدین نے اراضی تنازع میں سرکاری احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف علی الصبح پرہجوم پریس کانفرنس کرکے اپنی تحفظات سے تفصیلاً آگاہ کرتے ہوئے احتجاجاً قومی شاہراہ کو بلاک کرنے کا اعلان کردیا تھا بعد ازاں اپنے حامیوں کے ہمراہ مرکزی چوک کے مقام سے رکاوٹیں کھڑی کرکے آر سی ڈی قومی شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا جس سے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جس کے بعد ڈپٹی کمشنر سوراب نجیب اللہ ترین کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر سوراب اکبر علی مزار زئی کی سربراہی میں انتظامی آفیسران پر مشتمل وفد نے مظاہرین سے مذکرات کی اور مطالبات پر عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی پر انہیں احتجاج ختم اور سڑک کھولنے پر آمادہ کرلیا، دو گھنٹے کے احتجاج بعد سڑک کھل گئی اور ٹریفک کی روانی بحال ہوئی احتجاجی مظاہرین کے مطابق سوراب میں ہماری دیرینہ جدی پشتی اراضی پر بزور اسلحہ قبضہ کرکے اس میں تصرف کیا جارہا ہے، جبکہ ہمارے پاس حق ملکیت کیریونیو ریکارڈ عدالتی و سرکاری ثبوت موجود ہیں، اس کے علاوہ ہم نے اس ناجائز مسلحہ قبضے سے ڈی آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام کے آگاہ کرتے ہوئے ان سے مداخلت سے درخواست کی ہیں اور انہوں نے واضح طور پر سوراب پولیس اور انتظامیہ کو احکامات جاری کی کہ قبضے کو چھڑا کر فریق مخالف کو متنازع اراضی میں کسی بھی قسم کی تصرف سے روکا جائے مگر پانچ ماہ عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال ان احکامات پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا اور فریق مخالف مسلح ہوکر تصرف کررہے ہیں، ہم آخری کوشش تک قانون کو ہاتھ میں لینا نہیں چاہتے ہمارے پاس موجود ریونیو ریکارڈ ثبوت ہمارے ہتھیار ہیں اور ان کی طاقت اور قانون کی مدد سے اپنا حق حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے سوراب انتظامیہ ہماری اس قانون پسندی اور امن پسندی سے فائدہ اٹھاکر ہمیں دانستہ قانون شکنی پر مجبور کررہی ہے، سوراب پولیس اور انتظامیہ کی اس سرد مہری کے خلاف مجبور ہوکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے سڑکوں پر نکل چکے ہیں جس میں صرف رودینی قبائل ہی نہیں بلکہ دیگر قبائل کے معتبر افراد بھی ہمارے موقف کی تائید کرتے ہوئے ہمارے ساتھ ہیں۔ واضح کردیتے ہیں کہ اگر انتظامیہ یقین دہانیوں پرعملدرآمد نہیں کرتی، تو اگلی بار مزید شدت کے ساتھ اپنا احتجاج شروع کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے