اکتوبر میں افغانستان کے لئے برآمدات میں 48 فیصد اضافہ نہایت خوش آئند ہے، سینیٹر محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں افغانستان کے لئے پاکستانی برآمدات میں 48 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ نہایت اہمیت کی حامل خوش آئند بات ہے رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران افغانستان کے ساتھ تجارتی توازن پاکستان کے حق میں رہا۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں افغانستان کے لئے برآمدات کا حجم 9 کروڑ 74 لاکھ ڈالرز رہا اکتوبر میں افغانستان کے لئے موٹر سائیکلوں،ٹریکٹروں، پرندوں، انڈوں، آئرن اینڈ سٹیل، ربڑ، چاول اور لکڑی کی مصنوعات کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران افغانستان سے درآمدات میں 40 فیصد کی بڑی کمی واقع ہوئی جبکہ جولائی سے اکتوبر کے دوران افغانستان کے لئے 6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں افغانستان کے لئے برآمدات کا حجم 29 کروڑ 87 لاکھ ڈالرز رہا جبکہ جولائی تا اکتوبر افغانستان سے درآمدات 24 کروڑ 57 لاکھ ڈالرز رہیں پاکستان کی افغانستان سے تجارت کا حجم جتنا بڑھے گا اتنا ہی دونوں ممالک کی معیشت اور امن و امان کی صورتحال پر بہتر اثرات مرتب ہوں گے چین نے گزشتہ مہینوں میں افغانستان میں آئل اینڈ گیس اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری 40 ملین ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کرکے افغانوں کو تجارتی سرگرمیوں میں حصہ دار بنانے کا سعد فیصلہ کیا ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی عبدالقادر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کا باعث بنے گی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جتنی زیادہ تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی اتنی زیادہ افغان قوم دہشت گردی اور انتہاپسندی سے دور ہو گی افغانوں کو کاروبار اور روزگار کے وسیع مواقع میسر ہونے کی وجہ سے پوری قوم میں شدت پسندانہ رجحانات سے محفوظ رہے ہیں گی دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے سے خطے میں پائیدار امن کے قیام کے امکانات پیدا ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے