غیرملکیوں کے انخلاء کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) وفاقی کابینہ نے واضح کر دیا ہے کہ غیرملکیوں کے انخلاء کی تاریخ میں کوئی توسیع نہیں ہو گی۔ غیر قانونی مقیم افراد کو گھر کرائے پر دینے والے افرادبھی جرم میں برابر کے شریک تصور کیے جائیں گے۔

تفصیل کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں غیرملکیوں کے انخلاء کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے ورک پلان کی منظوری دے دی ۔ 31 اکتوبر کے بعد پاکستان میں مقیم غیر قانونی غیر ملکیوں کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادضبط کر لی جائے گی ۔

میڈیا بریفنگ میں نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے بتایاکہ غیرقانونی تارکین کو مرحلہ وار واپس بھیجا جائے گا اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف افغانستان کے لوگوں کو نکالا جا رہا ہے، جانے والے قانونی طریقے سے دوبارہ واپس آ سکتے ہیں۔

وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2024 ء کی بھی منظوری دے دی جس کے تحت 1 لاکھ 79ہزار 210 پاکستانی حج کی سعاد ت حاصل کرسکیں گے ۔ کابینہ نے گیس کے نرخ بڑھانے کا معاملہ موخر کر دیا دوسری جانب پنجاب میں غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن کے تناظر میں صوبہ پنجاب میں غیر قانونی غیر ملکی افراد کے انخلا کے لیے تیاریاں فیصلہ کُن مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔

مختلف آبادیوں میں لوگوں کی سکیننگ اور غیر ملکی افراد کی میپنگ کا عمل تقریبا مکمل ہو گیا ہے۔ متعلقہ محکموں کی ٹیمیں نگر نگر، گلی گلی مصروف عمل دکھائی دیتی ہیں۔ ان ٹیموں کو پاکستان رینجرز اور پولیس کی سیکیورٹی میسر ہے۔ غیر ملکی افراد کے پاس موجود دستاویزات کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

غیر قانونی افراد کو 31 اکتوبر تک از خود ملک چھوڑنے کا کہا جا رہا ہے۔ یکم نومبر سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو پاکستان بدر کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر لیے گئے ہیں۔ پکڑے جانے والے غیر قانونی غیر ملکی افراد کے لیے مختلف اضلاع میں ہولڈنگ ایریاز اور عارضی کیمپس قائم کیے گئے ہیں ۔

ان کیمپوں میں رہائش، کھانے پینے، طبی امداد اورسیکیورٹی کے جامع انتظامات کیے گئے ہیں۔ کیمپوں میں مردوں اور عورتوں کے لیے علیحدہ علیحدہ رہائش گاہیں موجود ہیں، جہاں انہیں پورے احترام سے رکھا جائے گا ہر کیمپ میں ایسے افراد کے لیے رجسٹریشن ڈیسک قائم ہے ، جہاں نادرا کے تیار کردہ خصوصی سافٹ ویئر کو استعمال کرتے ہوئے ایف آئی اے کا عملہ مصروف عمل رہے گا۔ یہ جدید سافٹ ویئر بارڈر مینجمنٹ سسٹم سے منسلک ہے۔

ان کیمپوں سے بارڈر کراسنگ پوائنٹس تک غیر قانونی غیر ملکی افراد کے انخلا کے دیگر ضروری اقدامات بھی کیے جا چکے ہیں۔ غیر قانونی غیر ملکی افراد کے ساتھ کاروبار کرنے یا انہیں پناہ دینے والے پاکستانی شہریوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اس قومی مشن کی تکمیل سے ملکی معیشت، قومی یگانگت اور امن و امان کی صورتحال پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے