پشتون اوربلوچ وطن کے سرزمین کی ایک ایک انچ واضع ہے، ہم اپنی ایک انچ زمین بھی کسی کیلئے چھوڑنے کو تیار نہیں،محمود خان اچکزئی
ہرنائی(ڈیلی گرین گوادر)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتونخوا وطن کے تمام قدرتی وسائل بالخصوص کوئلے پر کوئی غنڈہ ٹیکس اور غیر قانونی ٹیکسز کسی کو بھی نہیں دینگے ،پشتون اور بلوچ وطن کے سرزمین کی ایک ایک انچ واضع ہے، ہم کسی کی زمین کے دعویدار نہیں لیکن اپنی ایک انچ زمین بھی کسی کیلئے چھوڑنے کو تیار نہیں، کیونکہ پشتونخوا وطن ہمیں کسی نے خیرات میں نہیں دیا یہ وطن ہمارے آبائو اجداد نے اپنی سروں کے نذرانے پیش کرکے ہزاروں سالوں سے پالا ہے۔ پاکستان اس وقت انتہائی نازک حالات سے گزر رہا ہے، ایٹم بم ہے فوج ہے ٹینک ہیں اسلحے ہیں لیکن لوگوں کے پاس دو وقت کی روٹی نہیں ،اب لوگوں نے توبہ نکالنا ہوگا بے انصافی سے ملک نہیں چلائے جاسکتے۔ نوازشریف آرہے تھے تو ان لوگوں نے بھی استقبال کی تیایاں کیں جو ملک بننے سے ابتک ہر حکومت میں شامل رہے ہیں اور ہر آمر ڈکٹیٹر کا ساتھ دیا ہے جسے ایورگرین پولیٹیشن کہتے ہیں میں میاں نواز شریف سے کہوں گا کہ غلطی کی گنجائش نہیں ایسے لوگوں کو اپنے ساتھ نہیں لینا چاہئے کیونکہ یہ اُس الو کی طرح ہیں جس درخت پر بیٹھتے ہیں وہ خشک ہوجاتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں ضلع ہرنائی کے اختر آباد افغان گراونڈ میں ہزاروں کی تعداد میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا۔ جلسہ گاہ پہنچنے پر محمودخان اچکزئی کا پرتپاک استقبال کیا گیا ۔جبکہ عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں ضلع ہرنائی میں چار مختلف پروگرام منعقد ہوئے جس میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ نسکہ ریلوے اسٹیشن میں نسکہ اور گچینہ مشترکہ پروگرام میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ ضلع ہرنائی کے نسکہ گچینہ، کلی سوزو علاقہ غوڑمی کلی کلا اور ہرنائی بازار میں مختلف عوامی اجتماعات سے خطاب کیا ۔اس موقع پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدلرحیم زیارتوال، مرکزی سیکرٹری ناظم صلاح الدین ،مرکزی سیکرٹری عبدالحق ابدال، صوبائی سیکرٹری اطلاعات نصیر ننگیال، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز اقبال بٹے زئی ،حفیظ ترین جبکہ ضلع ہرنائی کے پارٹی عہدیدار بھی ساتھ تھے۔ محمودخان اچکزئی نے کہا کہ آمو دریا سے لیکر اباسین کے درمیان یہ وطن پشتونوں کا ہے پشتونوں کے وطن میں دنیا جہان کے قدرتی معدنیات ہیں پانیوں بجلیوں سے پر وطن ایسے جنگلات اور درخت ہیں جس کے لکڑی کی ایک ایک فٹ دس ہزار روپے سے زیادہ کا بکتا ہے اور آمو سے لیکر اباسین تک یہ وطن تاریخ میں نہ کبھی روس کے خلاف چین کیلئے اور نہ کسی ایک ہمسایہ کے ساتھ دوسرے کیلئے استعمال ہوا نہ کبھی دہشت گرد رہے اور نہ ہی فرقہ پرست ہاں ایک کام انہوں نے کیا ہے کہ اپنے وطن پر دنیا کے کسی بھی زوراور کو تسلیم نہیں کیا ہر وقت اپنے وطن کی دفاع کرتے رہے ہیں لیکن مسلسل جنگوں کی وجہ آج پشتون افغان انتہائی خطرناک حالات میں زندگی گزار رہے ہیں آج وہ لوگ جن کے آبائو اجداد نے سینکڑوں سالوں تک بادشاہتیں ہندوستان ایران سمیت خطے کے بڑے ملکوں پر بنائی تھیں وہ آج چوکیداری اور مسافری کی زندگی گزار رہے ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتون آج بھی اکوڑہ خٹک سے لیکر پنجند تک دریا کے کنارے پیاسے ہیں اباسین کے بہتے دریا کے ساتھ پشتونخوا وطن کے لوگ اپنی زمینوں کے فصلات کیلئے بارش کی دعائیں مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا قصور نہیں کہ خدا نے ہمیں پشتونخوا وطن میں پیدا کیا اور ہمیں اپنی ماں نے اپنی آغوش میں پشتو سکھائی آج کچھ نادان لوگ کہہ رہے ہیں کہ قومیت کی بات نہ کی جائے یہ گناہ ہے حالانکہ قوم کا ذکر قران میں بھی آیا ہے اللہ تعالی نے موسی علیہ السلام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا اے موسی اپنے قوم کو فرعون کی غلامی سے نجات دلادو غلامی کو قران کریم نے بندگی سے تعبیر کیا ہے۔