زمیندارایکشن کمیٹی کا 2نومبر کوبلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کااعلان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)زمیندار ایکشن کمیٹی نے 2 نومبر کو بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بجلی بحال نہیں ہوتی تو 3 نومبر کو زمیندار ایکشن کمیٹی کے ایگزیکٹوز کا اجلاس ہوگا جس میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ اور ڈی چوک پر دھرنا سے متعلق لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ صوبے کی عوام، سیاسی، مذہبی و قوم پرست جماعتوں، وکلا تنظیموں، ٹرانسپورٹرز، تاجر برادری سے اپیل ہے کہ وہ اس احتجاجی تحریک میں شامل ہوں بلکہ میڈیا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ زمینداروں کی سروے کرے تاکہ حقائق سامنے آنے کے ساتھ زمینداروں کی مشکلات اجاگر ہو سکے۔ اس بات کا فیصلہ زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی کی زیر صدارت ایم پی اے ہاسٹل میں ایکشن کمیٹی کے ایگزیکٹو ممبران کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی، حاجی ولی محمد رئیسانی، سید عبدالقہار آغا، حاجی عبدالجبار کاکڑ، حاجی کاظم خان اچکزئی، حاجی شیر علی مشوانی، حاجی ملک روز الدین کاکڑ،حاجی محمد افضل دشت، خالق داد، صدیق اللہ آغا، ٹکری پار الدین ملک رفیق سیلاچی، حاجی محمد عالم، حاجی فتح محمد بادینی، نجیب اللہ، محمد مراد، حاجی سیف اللہ، مقبول احمد رودینی، حاجی محمد اعظم، میر غلام عین مینگل، حاجی محمد امین بدوزئی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ 19 اکتوبر کو زمیندار ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا اجلاس میں حکومت بلوچستان کے توسط سے کیسکو کے ساتھ تحریری معاہدہ پر عدم عمل درآمد سمیت زمیندار ایکشن کمیٹی کے احتجاجی تحریک سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز کیسکو چیف سے حاجی عبدالرحمن بازئی اور کاظم خان اچکزئی نے ملاقات کی۔ کیسکو چیف نے بے بسی کا اظہار کیا جس کے بعد نگران وزیر اطلاعات سے رابطہ کیا گیا اور صورتحال سے آگاہ کیا انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے رابطہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ زمینداروں کے حالات بد سے بدتر ہو رہے ہیں وفاق کا رویہ تبدیل نہیں ہوا ہے زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے زمینداروں کی نمائندہ تنظیم جس نے ہمہ وقت ٹھوس موقف کے ساتھ بھرپور جدوجہد کی ہے، زمیندار اپنے حق کیلئے آواز بلند کررہے ہیں بدقسمتی سے زرعی پیکج کی بجائے زراعت کے شعبے کی تباہی کا سامان کررہے ہیں۔ اجلاس میں نسئی فیڈر کے 18 کھمبوں کی 33 کے وی تار چوری ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نسئی میں بجلی ایک ہفتے سے منقطع ہیں علاقے میں پینے کا پانی کی قلت ہیں لوگ سخت مشکلات سے دو چار ہیں، انتظامیہ اور کیسکو اپنے تار کی حفاظت یقینی نہیں بنا سکی بلکہ الٹا زمینداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جا چکی ہیں اور 7 زمینداروں کی گرفتاری قابل مذمت ہیں فوری طور پر غفلت برتنے والوں کو ٹرانسفر کرکے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لاکر بجلی بحال کی جائے، اجلاس سے ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہا کہ زمیندار ایکشن کمیٹی ایک غیر سیاسی تنظیم ہے لیکن اس تنظیم میں ہر سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والا زمیندار شامل ہیں اور زمینداروں نے ہم آہنگی قائم کرتے ہوئے اس تنظیم کو مضبوط کیا ہے جس کے فروغ کیلئے ہر زمیندار پیش پیش ہیں بحیثیت تنظیم زمیندار ایکشن کمیٹی ہر جماعت اور تنظیم جو زمینداروں کے حقوق کے حصول کیلئے احتجاج کرتے ہیں نہ صرف ہم اس عمل کو خوش آئند سمجھتے ہیں بلکہ ہم ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ڈیڑھ ماہ سے بجلی کی بندش سے گرم علاقوں میں گندم کی بوائی نہیں ہوسکی جبکہ ٹھنڈ علاقوں میں گندم کی بوائی 15 نومبر تک ہوگی لیکن کیسکو بلخصوص وفاقی سیکرٹری انرجی کی ہٹ دھرمی قابل افسوس ہے، میڈیا کے دوستوں سے اپیل ہے کہ وہ زمینداروں کے نقصانات کی سروے کرے تاکہ حقائق سامنے آنے کے ساتھ بلوچستان کے زمینداروں کی مشکلات اجاگر ہوں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کیسکو اور وفاقی سیکرٹری انرجی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے زمینداروں میں مایوسی پھیل رہی ہے لہذا مسئلے کے حل کیلئے زمیندار ایکشن کمیٹی احتجاجی تحریک شروع کریگی جس کے تحت 2 نومبر کو بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال ہوگا ہڑتال میں قومی شاہراہوں کوئٹہ چمن یارو کے مقام، کوئٹہ ژوب خانوزئی، کوئٹہ سکھر شاہراہ، کوئٹہ کراچی شاہراہ لک پاس اور منگچر کے مقام پر بند کیا جائے گا اور بڑی تعداد میں زمینداران ہڑتال کے مقام پر جلوہ کریں گے۔ صوبے کی عوام، سیاسی، مذہبی و قوم پرست جماعتوں، وکلا تنظیموں، ٹرانسپورٹرز، تاجر برادری سے اپیل ہے کہ وہ اس احتجاجی تحریک میں شامل ہوں۔ اگر بجلی بحال نہیں ہوتی تو 3 نومبر کو زمیندار ایکشن کمیٹی کے ایگزیکٹوز کا اجلاس ہوگا جس میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ اور ڈی چوک پر دھرنا سے متعلق لائحہ عمل طے کیا جائے گااس کے علاوہ 30اکتوبر کو زمیندار ایکشن کمیٹی کادوبارہ اجلاس ہوگا۔زمیندارایکشن کمیٹی نے منگچر میں زمینداروں کے حق میں احتجاج اور آواز بلند کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کی۔ بعدازاں زمیندارایکشن کمیٹی کے نمائندہ وفد نے گورنر بلوچستان ملک عبدالولی سے بھی ملاقات کی ملاقات میں کیسکو نمائندہ نے بھی شرکت کی اور یقین دہانی کرائی کہ مسئلہ وفاقی حکومت کے سامنے رکھیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے