بلوچستان میں باپ پارٹی کا سیاسی مستقبل نہیں، بی اے پی ٹکڑوں میں تقسیم ہوگئی، میر سلیم احمد کھوسہ
ڈیرہ اللہ یار (ڈیلی گرین گوادر) سابق رکن بلوچستان اسمبلی اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں باپ پارٹی کا سیاسی مستقبل نہیں، بی اے پی ٹکڑوں میں تقسیم ہوگئی، سابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے دور حکومت میں صوبے اور پارٹی کا نقصان کیا، پیپلزپارٹی میں جانے کا فیصلہ حلقہ انتخاب اور قریبی رفقاء کے صلاح و مشورے اور باہمی مفادات میں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائندہ این این آئی لیاقت مستوئی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلوچستان میں پہلی بار میرٹ پر حلقہ بندیاں کی ہیں، متوقع انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے اور علاقے کے ترقی و خوشحالی کے لئے ماضی سے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے، سابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے میرے حلقہ انتخاب اور نصیرآباد ڈویژن کو سیلابی صورتحال میں تنہا چھوڑ دیا، صوبے میں جتنے ترقیاتی منصوبے جام کمال خان کے دور حکومت میں ہوئے ماضی میں انکی مثال نہیں ملتی، جام کمال خان حکومت کے بعد آنے والی حکومت برائے نام کی تھی، صوبے کی تعمیر و ترقی کے لئے اینٹ تک نہیں لگائی گئی، وقت گزر گیا، مگر باتیں رہ گئی ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک کی بڑی سیاسی جماعت ہے، قدوس بزنجو کے خلاف عدم اعتماد کے لیے بھی پیپلزپارٹی قیادت سے مدد طلب کی گئی تھی، جام کمال خان سے قریبی دوستانہ تعلقات ہیں، وقت کے ساتھ ہمارے روابط مزید مضبوط ہوئے ہیں، مگر سیاسی جماعت میری پیپلزپارٹی ہے، جام کمال خان کے بیانات سے اندازہ ہوتا ہے کہ انکا جھکاو ن لیگ کی جانب ہے، میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ کھوسہ خاندان نے ہمیشہ قومی سیاست کو ترجیح دی ہے، ہمارے بزرگوں میر نبی بخش خان کھوسہ اور میر ظہور حسین خان کھوسہ نے ہمیشہ علاقے کے عوام کے مفادات کو مدنظر رکھ کر سیاست کی، مجھ پر بھی قومی اسمبلی کے لئے حلقے کے عوام کا دباو ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ پیپلزپارٹی قیادت کیا فیصلہ کرتی ہے، بلوچستان میں سیاست الیکٹبلز کی ہے صوبے میں سیاسی جماعتوں کا اثر رسوخ کم ہے، تاریخ رہی ہے کہ ہر ادوار میں الیکٹبلز ہی منتخب ہوئے ہیں، نصیرآباد ڈویڑن میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ہم خیال دوستوں سے مشورے جاری ہیں، پیپلزپارٹی کے سینٹرل کمیٹی ممبر اور سینئر سیاستدان میر محمد صادق عمرانی نے بھی حمایت کی یقین دہانی کرائی، آئندہ جو بھی فیصلہ ہوگا مشاورت اور متفقہ فیصلہ ہو گا۔