ٹیکس کی ادائیگی ایک قومی ذمہ داری ہے جسے بوجھ نہیں ذمہ داری سمجھ کر پورا کرنا چاہئے،سینیٹر محمدعبدالقادر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور چیئرمین نادرا کی ملاقات ہوئی ہے جس میں ملکی معیشت کے استحکام کے بارے میں اہم تجاویز پر غور کیا گیا ہے اس انتہائی اہم ملاقات میں ٹیکس گزاروں کا ڈیٹا شیئر کرنے اور ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کیلئے قابل عمل تجاویز زیر بحث لائی گئیں امور ریاست چلانے اور قرضوں کی ادائیگی کے لیے محصولات میں اضافے کی اشد ضرورت ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر عبدالقادرنے کہاکہ محصولات کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے دونوں اداروں کے درمیان ہم آہنگی کا ہونا نہایت ضروری ہے ٹیکس نیٹ بڑھانے اور اسے شفاف رکھنے کیلئے فوری موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے نیشنل ڈیٹا بیس ریگولیٹری اتھارٹی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو ٹیکس کے معاملات پر ایک دوسرے کو ڈیٹا فراہم کریں گے اس باہمی تعاون سے ٹیکس وصولی زیادہ موثر بنائی جائے گی اور اس میں شفافیت برقرار رکھنا بھی ممکن ہوسکے گاملک بھر میں ٹیکس گوشوارے فائل کرنے والوں کی تعداد دوسرے ممالک کی نسبت بہت کم ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کو جی ڈی پی تناسب کی شرح بڑھانا انتہائی ضروری سمجھا گیا ہے ایف بی آر اور نادار کے چیئرمینوں نے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے پر اتفاق کیا تجویز کردہ تمام سفارشات کے منفی اور مثبت پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا گیاچیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ریونیو ڈویژن محصولات میں اضافے کے لئے ٹیکس کمپلائنس کو زیادہ سے زیادہ وسعت دینے اور ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے لئے پر عزم ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ نادر کے چیئرمین نے ایف بی آر کے چیئرمین کو یقین دلایا ہے کہ ریونیو کی وصولی میں خاطر خواہ اضافے کے لئے نادرا سے ایف بی آر جو جو ڈیٹا مانگے گا وہ ڈیٹا ملک و قوم کے بہترین مفاد میں زیادہ تیز رفتاری سے فراہم کیا جائے گا ملک شدید اقتصادی دباؤ کا شکار ہے اسے اس دباؤ سے نکالنے کے لیے تمام اداروں اور طبقات کو ملک کام کرنا ہوگا تاکہ ملک اس اقتصادی بحرانی صورتحال سے نمٹنے میں کامیاب ہو سکے حکومت اور عوام دونوں کو اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوگی ٹیکس کی ادائیگی ایک قومی ذمہ داری ہے جسے بوجھ سمجھ کر نہیں بلکہ ذمہ داری سمجھ کر پورا کرنا چاہئے تاکہ ملک آگے بڑھ سکے۔