سرکاری ملازمین کی بحالی اور مستقلی کی سفارشات پر عملدرآمد روکنے کا حکم

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین کی سفارشات کے تحت سرکاری ملازمین کی بحالی اور مستقل کرنے کی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد روکنے کا حکم جاری کردیا ۔فیصلے میں کہا کہ اگر کمیٹی کی ملازمین کی بحالی کی سفارشات پر عمل ہوا ہے تو محکمے ان احکامات کو ختم کریں۔

قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین کی سفارشات کی روشنی میں بحال اور مستقل ہونے والے سرکاری ملازمین کو بڑا دھچکہ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام وزارتوں اور محکموں کو خصوصی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد سے روک دیا.

اسلام آباد ہائی کے جسٹس محسن اختر کیانی نے اپنے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ ای او بی آئی ، سی ڈی اے، اوور سیز پاکستان فاؤنڈیشن، پاکستان اسٹیل ملز اور ایف آئی اے بل خصوصی کمیٹی کی سفارشات پر عمل نہ کریں ، اگر ملازمین کی بحالی کی کمیٹی سفارشات پر عمل ہوا ہے تو محکمے ان احکامات کو ختم کریں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی کمیٹی کی سفارشات کیخلاف درخواستوں گزاروں کی تمام درخواستیں منظور کرلیں.عدالت نے کمیٹی کی سفارشات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے افسران کیخلاف تادیبی کاروائی کو بھی غیر قانونی قرار دے دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے رولز آف بزنس کے تحت اسپیشل کمیٹی اپنے مقرر کردہ اختیارات سے تجاوز نہیں کرسکتی، وفاقی حکومت نے بھی خصوصی کمیٹی کی سفارشات کو سپورٹ نہیں کیا۔عدالت نے کہا کہ اسپیشل کمیٹی کی سفارشات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ، کمیٹی کا پارلیمنٹ کو سفارشات بھیجنے کا مینڈیٹ تھا ، کمیٹی نے براہ راست اداروں کو ہدایات بھیجنا شروع کردی تھیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے ای او بی آئی کو عدالتی فیصلے سے برطرف ہونے والے 358 ملازمین کو بحال کرنے کا حکم دیا ،ان تمام اقدامات سے تاثر دیا گیا کہ کمیٹی قانون سے بالا تر اور آئینی مینڈیٹ سے باہر ہے، خصوصی کمیٹی کے کام سے تاثر تھا کہ وہ اداروں میں اختیارت کی تقسیم کی اسکیم کیخلاف کام کررہی ہے۔

عدالت نے کہا کہ کمیٹی نے ایف آئی اے افسران کو کریمنل پروسیڈنگ کے لیے شوکاز نوٹس جاری کئے جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ رولز میں ایسا کچھ نہیں تھا کہ کمیٹی حکومتی اداروں کو بلا کر احکامات جاری کرے۔پاکستان اسٹیل ملز ، ای او بی آئی و دیگر نے خصوصی کمیٹی کی ملازمین کے حوالے سے سفارشات کو چیلنج کیا تھا ۔

خصوصی کمیٹی نے کنٹریکٹ ، ڈیلی ویجر اور پروجیکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ کمیٹی نے چیئرمین ای او بی آئی ، وزارتِ تعلیمات و دیگر کیخلاف سفارشات پر عملدرآمد نہ ہونے پر کارروائی کی ہدایت کی تھی ۔ قادر خان مندوخیل خصوصی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین کی کمیٹی کے چیئرمین تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے