مسلم حکمران غزہ کے ملبے کا ڈھیر بننے کاانتظار کر رہے ہیں،مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ مسلم حکمران غزہ کے ملبے کا ڈھیر بننے کاانتظار کر رہے ہیں یہودیوں نے غزہ کوانسانوں کا قبرستان بنادیا عالم اسلام کو مظلوم فلسطینیوں کے حق میں بیانات کی بجائے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔بلوچستان میں بدامنی،بدعنوانی،غربت،بے روزگاری حکمرانوں کی غفلت وکوتاہی وناکامی کی وجہ سے ہے عوام الناس ان نااہلوں سے نجات کیلئے جماعت اسلامی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔امرائے اضلاع اہداف کے حصول،شمولیتوں اور تربیتی اجتماعات کے انعقاد پر توجہ دیں۔الیکشن میں جماعت اسلامی کے امیدوارکامیاب ہوں گے تو بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر خرچ،بے روزگاری بدعنوانی ختم ہوگی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے امرائے اضلاع اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیااجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،نائب امراء مولاناعبدالکبیر شاکر،ڈاکٹرعطاء الرحمان،بشیراحمدماندائی سمیت صوبہ بھر سے امرائے اضلاع شریک تھے اجلاس میں امرائے اضلاع نے سہ ماہی اہداف کے حصول کا جائزہ پیش کیا الیکشن کی تیاریوں،امیدواران کی فعالیت کے حوالے سے بھی گفتگوہوئی تنظیمی مسائل اوران کے حل کے حوالے سے بھی مشاورت ہوئی۔اجلاس میں ذمہ داران نے کہاکہ بلوچستان کے عوام پریشان نوجوان بے روزگار عوام کو پانی بجلی گیس کی سہولت میسر نہیں بلوچستان کو ریگستان بناکر رکھ دیاگیا ہے۔جماعت اسلامی الیکشن میں بھر پور حصہ لے رہی ہے عوام نے سب کو آزمالیا مسائل میں کمی آئی نہ وسائل عوام پر خرچ ہوئے اب صرف جماعت اسلامی میدان میں رہ گئی جس پر اعتماد کرکے عوام مسائل سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں نے مجبور ہوکر مزاحمت اور جدوجہد کا راستہ اپنایا، اسرائیل غاصب اور ناجائز ریاست ہے، اسلامی دنیا اس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے عوام الناس یہودی اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے اسرائیل کو مظالم بند کرنے پر مجبور کریں۔ مغربی ذرائع ابلاغ، حکومتیں یک زبان ہوکر یوکرین میں انسانی حقوق کی بات کررہی ہیں لیکن فلسطین میں بچوں اور خواتین کے قتل عام پر خاموشی چھائی ہے اگر امریکہ کھل کر اسرائیل کی حمایت کررہا ہے اور اس کی طرف سے قابض ریاست کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی جاری ہے تو اسلامی ممالک کے راستے میں کیا رکاوٹ ہے جو انہیں ارض مقدس کی حفاظت اور فلسطین کی آزادی کے لیے عملی اقدام اٹھانے سے روک رہی ہے۔ 58اسلامی ممالک وسائل سے مال، 76لاکھ فوج اور نو سمندروں کے ساحلوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے لیے فیصلہ کن لمحات آن پہنچے ہیں، وہ ثابت کریں کہ اسرائیل کے طرف دار ہیں یا مسجد اقصیٰ کے محافظ کی ذمہ داری نبھانے کو تیار ہیں،ان پر فرض ہے کہ پونے دوارب مسلمانوں کے جذبات کی حقیقی نمائندگی کریں، مسئلہ پر فی الفور او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلایا جائے اور پاکستان اس پر پہل کرے۔ اسلامی نظام ہی تمام مسائل کا حل اور صرف جماعت اسلامی ہی ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کرسکتی ہے، قوم ہمارے ساتھ تعاون کرے۔