عالم اسلام اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور فلسطینیوں کیلیے عملی اقدامات کرے،سراج الحق

لاہور (ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اس سے پہلے کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بن جائے اور انسانوں کے قبرستان کا منظر پیش کرے، عالم اسلام کو مظلوم فلسطینیوں کے حق میں بیانات کے بجائے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

منصورہ سے جاری بیان میں سراج الحق نے کہا کہ فلسطینیوں نے مجبور ہوکر مزاحمت اور جدوجہد کا راستہ اپنایا، اسرائیل غاصب اور ناجائز ریاست ہے، اسلامی دنیا اس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے۔ انہوں نے یورپ اور امریکا کے انسانی حقوق سے متعلق دہرے معیار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بعض سرکردہ مغربی ممالک میں فلسطینیوں کے حق میں پرامن مظاہروں کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔

امیر جماعت کی اپیل پر فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعہ کو ملک گیر مظاہرے ہوئے جب کہ اتوار کو کراچی میں اقصی مارچ ہوگا، جہاں وہ کلیدی خطاب کریں گے۔انہوں نے غزہ کی حالیہ صورتحال کے تناظر میں اسلام آباد میں 17 اکتوبر کو فلسطین قومی کانفرنس کے انعقاد کا اعلان بھی کیا، جس میں شرکت کے لیے ملک بھر سے سیاسی و سماجی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ امریکا نے اسرائیل کے خلاف سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی 49 قراردادوں کو ویٹو کیا ہے۔ مغربی ذرائع ابلاغ، حکومتیں یک زبان ہوکر یوکرین میں انسانی حقوق کی بات کررہی ہیں لیکن فلسطین میں بچوں اور خواتین کے قتل عام پر خاموشی چھائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکا کھل کر اسرائیل کی حمایت کررہا ہے اور اس کی طرف سے قابض ریاست کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی جاری ہے تو اسلامی ممالک کے راستے میں کیا رکاوٹ ہے جو انہیں ارض مقدس کی حفاظت اور فلسطین کی آزادی کے لیے عملی اقدام اٹھانے سے روک رہی ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ 58 اسلامی ممالک وسائل سے مال، 76لاکھ فوج اور نو سمندروں کے ساحلوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے لیے فیصلہ کن لمحات آن پہنچے ہیں، وہ ثابت کریں کہ اسرائیل کے طرف دار ہیں یا مسجد اقصی کے محافظ کی ذمہ داری نبھانے کو تیار ہیں،ان پر فرض ہے کہ پونے دوارب مسلمانوں کے جذبات کی حقیقی نمائندگی کریں، مسئلہ پر فی الفور او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلایا جائے اور پاکستان اس پر پہل کرے۔

انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل سے مذاکرت معطل کرنے کی تحسین کی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے والے اسلامی ممالک سے درخواست کی کہ وہ اپنے فیصلوں کو واپس لیں۔ اسلامی دنیا اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرکے فلسطین کو آزادکروا سکتا ہے۔

دریں اثنا امیرجماعت نے اساتذہ کے وفد سے منصورہ میں ملاقات کے دوران تعلیمی ادروں کی نجکاری کے خلاف پرامن مظاہرہ کرنے والے اساتذہ اور ملازمین پر لاہور سمیت کئی شہروں میں پولیس لاٹھی چارج، تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کی۔

انہوں نے گرفتار افراد کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تعلیمی اداروں کی پرائیویٹائزیشن کی بجائے ان کی حالت بہتر کرے۔ کوئی بھی مہذب معاشرہ اساتذہ اور پرامن مظاہرین پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلامی نظام ہی تمام مسائل کا حل اور صرف جماعت اسلامی ہی ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کرسکتی ہے، قوم ہمارے ساتھ تعاون کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے