غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا فیصلہ حتمی ہے،میرعلی مردان خان ڈومکی
چمن(ڈیلی گرین گوادر) نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا فیصلہ حتمی ہے، یہ پالیسی صرف افغان شہریوں کے لئے نہیں بلکہ اس کا اطلاق ان تمام تارکین پر ہوگا جو غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم ہیں تارکین کو واپسی کے لیے ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے بلوچستان میں اس مقصد کے لئے پاک افغان سرحدی علاقے چمن کے ڈپٹی کمشنر آفس میں فوکل پوائنٹ قائم کردیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں منعقدہ قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ صالح محمد ناصر،انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور نارتھ چوہدری محمد عامر اجمل، انسپکٹر جنرل پولیس عبدالخالق شیخ، کمانڈر چمن اسکاؤٹس بریگیڈیئر محمد عمر، ڈپٹی کمشنر چمن کیپٹن ریٹائرڈ راجہ اطہر عباس، ڈی پی او چمن محمد نعیم اچکزئی اور دیگر حکام بھی موجود تھے جرگہ میں چمن، قلعہ عبداللہ اور گرد و نواح سے قبائلی عمائدین، تاجروں اور سرکردہ رہنماؤں نے شرکت کی اور تارکین وطن کے انخلاء اور درپیش مسائل سے متعلق اپنی تجاویز سے آگاہ کیا نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ غیر ملکی تارکین سے متعلق ایپیکس کمیٹی کے حالیہ فیصلہ اور عوامی سہولیات کے پیش نظر مقامی سطح پر پاسپورٹ کے فوری اجراء کے لئے چمن پاسپورٹ آفس میں اضافی عملہ تعینات کردیا گیا ہے عوام کی سہولت کے لیے یہ دفتر چوبیس گھنٹے کھلا رہے گا اس کے علاؤہ قلعہ عبداللہ میں جلد پاسپورٹ آفس فعال ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کسی ایک قبیلے یا قوم سے تعلق نہیں رکھتے بلکہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں بلا امتیاز تمام غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ روایتی افغان شناختی دستاویز تذکرہ دو روز میں ختم ہو جائے گا، جس کی جگہ پاسپورٹ اور ای تذکرہ متعارف کرایا گیا ہے ڈپٹی کمشنر آفس چمن میں فوکل پوائنٹ قائم کردیا گیا ہے تاکہ کسی بھی استحصال یا بدسلوکی کے کسی بھی معاملے کی فوری تحقیقات کی جائیں گی انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر واقع وہ دیہات جو دونوں اطراف میں ہیں اور ان کے رہائشیوں کے پاس پاکستان کے قومی شناختی کارڈ ہیں انہیں پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ بلکہ پاکستانی شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک تصدیق و ضروری کارروائی کے بعد انہیں آمد و رفت کی اجازت حاصل ہوگی انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے لیے ایسا فیصلہ ایک نہ ایک روز ہونا ہی تھا سو اب اس کی ابتداء ہوچکی ہے اور ابتدائی مشکلات کے بعد معاملات بتدریج بہتری کی جانب جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں بارڈر پر بسنے والے ان خاندانوں کی مشکلات کا بخوبی احساس ہے جن کو وقتی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے تاہم اس کے لیے ہم جامع حکمت عملی مرتب کررہے ہیں اس کے علاؤہ افغان ٹریڈ کے تحت پابندی کی زد میں آنے والی اشیاء سے متعلق بھی قابل حل اقدامات تجویز کئے جاررہے ہیں نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے چمن اور گرد و نواح کے قبائلی عمائدین کی اکثریت کی جانب سے حکومتی اقدامات کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جرگے میں جن رہنماؤں کی جانب سے کچھ تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے حکومت قانون کے مطابق باہمی مشاورت سے ان کا حل تلاش کرے گی میر علی مردان خان ڈومکی نے یقین دلایا کہ چمن اور قلعہ عبداللہ کے عوام کو درپیش مسائل کو کم کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے.