حقائق کے برخلاف رپورٹنگ کی حوصلہ شکنی کی جائے،چیف جسٹس

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ حقائق کے برخلاف رپورٹنگ کی حوصلہ شکنی کی جائے۔تفصیلات کے مطابق وکلاء تنظیموں کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی صدر پریس ایسوسی ایشن طیب بلوچ کی قیادت میں سپریم کورٹ رپورٹرز سے ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ سے گفتگو میں عوام تک عدالتی معلومات بہتر انداز میں پہنچانے پر تجاویز کا تبادلہ خیال کیا۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالتی رپورٹرز حقائق پر مبنی معلومات دیں، کورٹ رپورٹرز کی اہلیت کا بنیادی معیار مقرر کیا جائے، پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ خود احتسابی کا نظام وضع کرے۔

قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ حقائق کے برخلاف رپورٹنگ کی حوصلہ شکنی کی جائے، معلومات تک رسائی اور آزادی رائے میں عدالتی رپورٹرز کا بنیادی کردار ہے، سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کی درخواست پر معلومات فراہم کی جائیں گی۔

ملاقات میں سینئر اور باقاعدہ عدالتی رپورٹنگ کرنے والوں کو خصوصی کارڈز جاری کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالتی رپورٹرز اور کیمرا مینز کو بنیادی پیشہ وارانہ سہولیات فراہم کی جائیں گی، سپریم کورٹ کی براہ راست نشریات کے لئے اپنا نظام بھی زیر غور ہے۔

قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیس مینیجمنٹ کمیٹی فوری نوعیت کے مقدمات کی جلد سماعت پر غور کر رہی ہے، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کیس مینیجمنٹ کمیٹی کے اراکین ہیں۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تعیناتی کے قواعد مرتب کئے جا رہے ہیں، قواعد کے لئے جوڈیشل کمیشن کے 28 اراکین کو خطوط لکھ دیے گئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے