بلوچستان میں غربت،بے روزگاری،بدعنوانی اور بدامنی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان میں غربت،بے روزگاری،بدعنوانی اور بدامنی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے زراعت، معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے رہی سہی کسرہمسائیہ ممالک سے تجارت میں رکاوٹیں،ساحل،چیک پوسٹ،بارڈرزپر بھتہ خوری نے پوری کر دی ہے۔ان جرائم میں پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی حکومتیں برابر کی شریک ہیں۔مقتدر حلقوں کو پسند نہ پسند کا کھیل ختم کر کے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے سوچنا ہو گا۔عوامی طاقت سے بر سر اقتدار آنے والی حکومت ہی پاکستان کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔تجربات کا سلسلہ اب بند ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف عوامی وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اگر کوئی جماعت حقیقی معنوں میں تبدیلی لا سکتی ہے اہل بلوچستان کو حقوق دلاسکتی ہے تو وہ صرف جماعت اسلامی ہے۔ کرپشن سے پاک،با کردار، محب وطن لوگ ہی پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔قوم ہمارا ساتھ دے اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کا کامیاب کروائے۔ایرانی پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ میں ملوث کرداروں کو بے نقاب او رکروڑوں روزانہ لوٹنے والوں کو سزادیکر عوام کو ریلیف دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر ڈیلر ز اور آئل کمپنیوں کے مارجن کے علاوہ ڈالر ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ میں اضافے کی وجہ سے 12روپے فی لیٹر ریلیف سے محروم ہیں۔ حکومت نے عوام کو گمراہ کیا ہے۔ بجلی کے بلز موت کے پروانے بن چکے ہیں لوگ اپنے اثاثے فروخت کرکے ادائیگیاں کر رہے ہیں۔حکمران اپنے اللوں تللوں پر کٹ لگانے کی بجائے سارا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔ ایسے بے حس حکمرانوں نے نجات حاصل کرنا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کی وجہ سے پاسکو میں 36ہزار میڑک ٹن گندم خراب ہو چکی ہے۔ کوئی ایک بھی شعبہ ایسا نہیں ہے جس میں اہل عہدیداران موجود ہوں۔ جو جتنا کرپٹ اور نا اہل ہے وہ اپنے اثرو رسوخ کی وجہ سے اتنے ہی بڑے عہدے پر بیٹھا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے ملک کے اندر سے کرپٹ افراد کا خاتمہ کیا جائے۔ ملک میں 6ماہ کے دوران 150سپننگ ٹیکسٹائل ملز بند ہونے سے 20لاکھ سے زائد افراد بے روز گار ہو گے ہیں،جو کہ حکمرانوں کی ناقص معاشی پالیسی کو منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکمرانوں نے ایک جانب مہنگائی کے تما م ریکارڈ توڑ دیے ہیں جبکہ دوسری جانب بے روزگاری کے باعث مزدوروں کے گھروں میں فاقہ کشی پر مجبور ہو چکے ہیں۔