کوئٹہ چمن شاہراہ پر بھتہ خوری عروج پر، ادویات کی سپلائی بندپشتونخوامیپ کا سخت ردعمل

چمن(ڈیلی گرین گوادر)پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع چمن نے کہا ہے کہ کوئٹہ چمن شاہراہ اور قلعہ عبداللہ کے مقام پر نجی ملیشیا کی جانب سے دوا ساز کمپنیوں سے فی پک اپ پچاس ہزار روپے بھتہ وصول کیا جارہا ہے، جس کے باعث چمن میں ادویات کی سپلائی مکمل طور پر معطل ہوچکی ہے۔جاری بیان میں کہا گیا کہ ضلع انتظامیہ کی ناک کے نیچے مین نیشنل ہائی وے پر سرعام بھتہ خوری جاری ہے، جبکہ فارم 47 کی حکومت کارروائی کرنے کے بجائے ایسے عناصر کی پشت پناہی کررہی ہے، جس کی وجہ سے چمن، قلعہ عبداللہ اور خصوصا کوئٹہ چمن شاہراہ پر سفر انتہائی غیر محفوظ ہوچکا ہے۔بیان کے مطابق بھتہ نہ دینے پر شہریوں، مسافروں، ٹرانسپورٹرز، مزدوروں اور زمینداروں کو قتل کرنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں، جبکہ چند روز قبل توبہ کراس میں ایک مقامی شخص کو بھتہ دینے سے انکار پر شہید کردیا گیا تھا۔پشتونخوامیپ نے کہا کہ غیر انسانی بھتہ خوری کی وجہ سے مریض شدید مشکلات کا شکار ہیں اور عوام کی صحت سنگین خطرات سے دوچار ہے۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ شاہراہ پر سرگرم مسلح جتوں، نجی فورس کے جرائم پیشہ نیٹ ورک، بھتہ خوری کے اڈوں اور کمین گاہوں کا فوری خاتمہ کرکے عوام اور ان کے کاروبار کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے