افغانستان میں زلزلے سے اموات 20 ہوگئیں، 534 سے زائد زخمی
مزارِ شریف (ڈیلی گرین گوادر) افغانستان کے شمالی حصے میں شدید زلزلے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 20 ہوگئی جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق افغان وزارتِ صحت کے ترجمان شرفات زمان نے صحافیوں کو بتایا کہ اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق 534 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 20 سے زائد لاشیں صوبہ سمنگان اور بلخ کے ہسپتالوں میں لائی گئی ہیں۔مزارِ شریف میں اے ایف پی کے نمائندے نے بتایا کہ زلزلے کے بعد شہری گھبراہٹ کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے۔
شہر کی مشہور فیروزی ٹائلوں سے مزین نیلی مسجد جو 15ویں صدی کی ایک تاریخی یادگار ہے کو بھی نقصان پہنچا، مسجد کے کچھ حصوں بالخصوص ایک مینار کا حصہ ٹوٹ کر صحن میں بکھر گیا، یہ مقام افغانستان کے چند باقی ماندہ سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔دارالحکومت کابل میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، افغانستان کے پہاڑی علاقوں میں ناقص مواصلاتی نظام اور بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے ماضی میں امدادی کارروائیاں تاخیر کا شکار رہتی رہی ہیں، اور حکام کو دور دراز دیہات تک پہنچنے میں گھنٹے یا حتیٰ کہ دن لگ جاتے ہیں۔وزارتِ دفاع کے مطابق مزارِ شریف اور خُلم کے درمیان مرکزی سڑک کو صاف کر کے دوبارہ کھول دیا گیا ہے، جبکہ وہاں رات گئے پھنسے ہوئے افراد کو بھی بچا لیا گیا ہے۔طالبان حکومت کے نائب ترجمان حمداللہ فطرت نے ایک پیغام میں کہا کہ بے شمار مکانات تباہ ہو چکے ہیں اور بھاری مالی نقصان ہوا ہے، تاہم انہوں نے درست اعداد و شمار نہیں بتائے۔
