نوجوان پاکستان کا قیمتی سرمایہ ہیں ان کے ساتھ مسلسل اور بامقصد مکالمہ ہی ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے، میر سرفراز بگٹی کا نیشنل یوتھ سمٹ سے خطاب

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوجوان پاکستان کا قیمتی سرمایہ ہیں ان کے ساتھ مسلسل اور بامقصد مکالمہ ہی ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کے پاس مصدقہ ثبوت موجود ہیں کہ بیرون ملک بیٹھے پاکستان مخالف عناصر منظم انداز میں نوجوانوں کی منفی ذہن سازی کر رہے ہیں تاہم ایسے عناصر کی شکست یقینی ہے کیونکہ پاکستان کی بنیاد صداقت قربانی اور اتحاد پر رکھی گئی ہے یہ بات انہوں نے بدھ کو بیوٹمز یونیورسٹی کوئٹہ میں منعقدہ نیشنل یوتھ سمٹ 2025 کی اختتامی تقریب سے خطاب اور طلبہ کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج کے دور میں تصورات نے حقائق کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ایسے میں ضروری ہے کہ نوجوان تحقیق دلیل اور سچائی کو اپنا شعار بنائیں انہوں نے کہا کہ مقبول بیانیہ کا ہونا ضروری نہیں حق پر ہونا ضروری ہے اسلامی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ابو جہل کا بیانیہ اس وقت مقبول ضرور تھا مگر وہ باطل پر تھا نوجوانوں کو گرینڈ ڈائیلاگ کے ذریعے حقائق سے آگاہ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ریاست پاکستان کا آئین مظلوم کے ساتھ کھڑا ہے جس عورت کے شوہر اور بیٹے کو موسیٰ خیل میں اس کے سامنے گولی ماری گئی ریاست اس عورت کے ساتھ ہے سرفراز بگٹی مظلوم کے ساتھ کھڑا رہے گا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ عوام سے وعدہ کیا تھا کہ صوبے میں احتجاج کے نام پر کوئی سڑک بند نہیں ہوگی اور آج بلوچستان کی کوئی شاہراہ بند نہیں ہم نے وعدہ پورا کیا ریاست کی رٹ بحال کر دی ایک صوبے میں خواتین کی بالیاں چھیننے والوں کو گولی مار دی جاتی ہے لیکن بلوچستان میں ہمیں ان عناصر سے مذاکرات کے بھاشن دیے جاتے ہیں جو ریاست توڑنے کے خواب دیکھتے ہیں ایسے لوگوں کے ساتھ کسی قسم کی نرمی ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان کے ہر ہائی اسکول کالج اور یونیورسٹی میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرے گی تاکہ نوجوان جدید تعلیم اور تحقیق سے منسلک رہیں تاہم جہاں انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہوا یا دہشت گردی کا اندیشہ پیدا ہوا وہاں فور جی سروسز معطل کی جائیں گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ قومی بقا کی جنگ ہے آج سرفراز بگٹی اور اس کی کابینہ دہشت گردی کے خلاف صف اول میں کھڑی ہے ہمیں سب کو کھڑا ہونا ہوگا ورنہ یہ جنگ ہر گھر تک پہنچ جائے گی انہوں نے افغان بارڈر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر حملہ ہوگا تو افغانستان پر بھی اس کے اثرات پڑیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے