گیس کمپنی طاقتور علاقوں سے بل وصول کرنے میں ناکام، بوجھ کوئٹہ کے غریب شہریوں پر ڈال دیا گیا
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت نظریاتی اور شہری نمائندوں نے کہا ہے کہ گیس کمپنی طاقتور علاقوں سے بل وصول کرنے کے بجائے پورا بوجھ کوئٹہ کے شریف اور غریب شہریوں پر ڈال رہی ہے، حتی کہ سرکاری اداروں کے واجبات بھی عوام کے کھاتوں میں ایڈجسٹ کیے جا رہے ہیں۔ جب خسارہ پورا نہیں ہوتا تو گیس کی لوڈشیڈنگ کے ذریعے عام شہریوں کو سزا دی جاتی ہے۔رہنماں کے مطابق گورنر بلوچستان نے شہری نمائندوں سے ملاقات کے بعد جی ایم گیس کو باضابطہ خط لکھا تھا، مگر افسوس اس پر کوئی عملدرآمد نہ ہوا اور کوئٹہ کے شہریوں کو رات 10 بجے کے بعد مکمل طور پر گیس سے محروم کر دیا گیا۔ سردیوں کے آغاز اور خشک سالی کے باعث اس سال بلوچستان میں سردی کی شدت میں مزید اضافے کا خدشہ ہے لیکن گیس حکام کو اس کی کوئی پرواہ نہیں۔انہوں نے قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین، سینیٹرز، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ گیس لوڈشیڈنگ، پریشر کمی اور بھاری بلوں کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں۔ رہنماں نے واضح کیا کہ گیس، بجلی، پانی، صحت اور تعلیم عوام کے بنیادی حقوق ہیں اور کسی افسر کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ عوام کو ان سہولتوں سے محروم کرے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئٹہ میں رات کے وقت گیس لوڈشیڈنگ ختم نہ کی گئی تو جمعیت نظریاتی دیگر سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور تاجر و مزدور تنظیموں کے ساتھ مل کر احتجاجی لائحہ عمل اختیار کرے گی۔