سریاب کے نوجوانوں کو کھیلوں سے محروم رکھنا ناانصافی ہے ملک مصلح الدین مینگل ایڈووکیٹ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کوہٹہ سریاب ترقی پسند پینل کے سربراہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سریاب ٹاؤن کے صدر ملک ایم مصلح الدین مینگل ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں بلوچستان میں "انٹری یونیورسٹیز فیسٹیول” کے نام پر ہونے والے ایونٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پروگرام نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنے کے بجائے ایک نیا کرپشن پروجیکٹ معلوم ہوتا ہے جس سے سریاب اور گردونواح کے طلبہ و نوجوانوں کو ایک بار پھر نظرانداز کیا جا رہا ہے ملک ایم مصلح الدین مینگل ایڈووکیٹ نے واضح کیا کہ اگر واقعی نوجوانوں کی فلاح مقصود ہے تو حکومت کو درج ذیل اقدامات کو ترجیح دینا ہوگی:صوبے بھر میں کھیلوں کے میدانوں کی بحالی تعلیمی اداروں میں اسپورٹس انفراسٹرکچر کی بہتری کوچنگ اور تربیتی مراکز کا قیام
کھلاڑیوں کو اسکالرشپس اور سہولیات کی فراہمی مقامی ٹیلنٹ کو ضلعی اور صوبائی سطح پر مناسب مواقع دینا `
انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے بغیر ہر نیا منصوبہ محض ایک نمائشی مشق ہوگا جو نہ صرف مالی وسائل کا ضیاع ہے بلکہ نوجوانوں کے اعتماد کو بھی مجروح کرتا ہے ملک محمد مصلح الدین مینگل ایڈووکیٹ نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور کور کمانڈر بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کاسنجیدگی سے نوٹس لیں اور محکمہ کھیل کی کارکردگی، مالیاتی شفافیت اور ترجیحات کا ازسرنو جائزہ لیا جائے کھیل کے نام پر جاری کمیشن کلچر کو بند کیا جائے اور ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے بلوچستان کے نوجوانوں کو حقیقی معنوں میں فائدہ پہنچے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے نوجوان باصلاحیت ہیں ان کی ترقی نمائشی ایونٹس سے نہیں، بلکہ بامعنی اور پائیدار اقدامات سے ممکن ہے