نواز شریف کو اس جعلی اسمبلی سے فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے، محمود خان اچکزئی

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)باجوڑ، خیبر ہر جگہ بچوں کو مارا جارہا ہے یہ قتل عام نہیں چلے گا، ملک میں آئین بحال کیا جائے،پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنایا جائے، جو بھی ادار ے اس جعلی حکومت کو سپورٹ کررہے ہیں یہ آئین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، پشتون،بلوچ، سندھی، پنجابی وہ کہتے ہیں ہماری دھرتی پر ہمارا حق ہماری حکمرانی ہونی چاہیے یہ ان سب کا حق ہے۔ غزہ کا مسئلہ صرف اسرائیل اور امریکہ حل نہیں کرسکتے سارے جہاں کا مسئلہ ہے۔بندوق کے ذریعے نہیں مذاکرات کے ذریعے حل نکالنا ہوگا۔ امریکہ، فرانس، چائنہ،اقوام متحدہ کے سیکورٹی کونسل کے ممبرز ممالک سمیت عرب ممالک بالخصوص اوربالعموم تمام اسلامی ممالک بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالیں۔ جہاں بھی جھگڑے ہورہے ہیں اس کا علاج مذاکرات ہیں۔اگرمذاکرات اچھے ماحول میں تو انسان کو اللہ تعالیٰ نے عقل وفہم دی ہے وہ اس کا علاج نکال سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کو اس جعلی اسمبلی سے فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے وہ کچھ نہ کہے مگر یہ میسج جائیگا کہ انہوں نے کیوں اپنی نشست سے استعفیٰ دیا۔ 8فروری کے الیکشن میں رات 9بجے تک پاکستان تحریک انصاف ساری الیکشن جیت رہی تھی۔9بجے کے بعد یہ حوالدار سپیکر اور شہباز اینڈ کمپنی نے زروزور کی بنیاد پر 25کرورڑ انسانوں کو دہشت زدہ کرکے اُن کا مینڈیٹ چھین کر قابض ہوگئے۔ عمران خان سے اختلاف ہوسکتا ہے لیکن پاکستان کے عوام اس کو ووٹ دے رہے ہیں اس کا احترام کرے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جن دوستوں کے ساتھ نازیبا الفاظ استعمال ہوئے اس پر بیرسٹر گوہر نے سوری کہا، اگر حوالدار سپیکر صاحب اور وزیر قانون واقعی پریس کی آزادی چاہتے ہیں تو آج انہوں نے ایک قرار داد پیش کی ایک اور قرارداد پیش کی جائے جس میں پیکا ایکٹ ختم اور تمام صحافتی قدغنیں ہٹا دی گئی پھر پتہ چلے گا کہ یہ کتنے آزادی صحافت کے حق میں ہے۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور اُس وقت کی اسمبلی کا سب سے بڑا کارنامہ پاکستان کو 1973کا متفقہ آئین دینا تھا۔ایک راستہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کا کوئی رُکن، مولانا فضل الرحمن صاحب جمعیت علماء اسلام، ولی خان کا پوتا کوئی بھی اسمبلی میں اُٹھ کر دو جملوں میں کہے کہ ہم نے آج سے فیصلہ کیا ہے کہ 1973کا آئین اپنی اصل روح کے مطابق بحال کیا جاتا ہے اور عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدی رہاہونگے تو سارے بحران ختم ہوجائینگے۔ اوردوسرا راستہ پھر یہ ہے کہ عوام کی طاقت سے اس آئین کو بحال کیا جائے۔ یہاں آپ نوشتہ دیوار نہیں پڑھ رہے، کشمیر کے لوگ باہر نکلے ہیں آپ نے جو کمیٹیاں بنائی ہیں انہوں نے Recivedکرنے سے انکار کیا ہے اور راستے بند ہیں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کشمیر کے تمام جمہوری مطالبات کی حمایت کرتا ہے اور اس کے حصول کے لیے ہم ان کی مدد وتعاون کرینگے۔ محمود خان اچکزئی نے قرآن کریم کی آیت کا ترجمہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ”آپ نماز کے قریب نہ جائے جب آپ نشہ میں ہے“ لیکن اگر آپ آدھی بات کاٹ دیں اور صرف یہ کہہ دے کہ آپ نماز کے قریب نہ جائے تو یہ انتہائی خطرناک بات ہو جائیگی۔ یہاں بھی یہی تماشا جاری ہے لوگ آدھی بات کرتے ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کوئی یہ نہیں کہتا کہ ہم دہشت گردوں کے ساتھ ہے، ہندوستان سے ہماری لڑائیاں ہوئی ہے اس کے نتیجے میں ہمارا ملک بھی ٹوٹا اور ابھی کچھ وقت پہلے بھی لڑائی ہوئی تھی۔اخبارات میں خبریں آرہی ہے کہ آپ ٹرمپ سے اور دیگر سے کہہ رہے کہ ہندوستان سے بامعنی مذاکرات ہوسکتے ہیں آپ کو کہنا چاہیے کہ ہم تمام ہمسایوں سے بامعنی مذاکرات چاہتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے