مستونگ، شوہر کے ہاتھوں دو بچوں کی ماں جاں بحق
مستونگ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مبینہ گھریلو تشدد کا انتہائی افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں منجھو شوری کے رہائشی سردار خان کرم زئی منجھو کی بیٹی جو دو بچوں کی ماں تھی، اپنے شوہر کے مبینہ تشدد سے جانبحق ہو گئی ذرائع کے مطابق واقعہ گوٹھ علی محمد منجھو کے رہائشی خاندان کے ساتھ پیش آیا۔ مقتولہ کو شادی کے بعد مستونگ میں اپنے شوہر کے ساتھ رکھا گیا تھا، جہاں گزشتہ دنوں مبینہ طور پر شوہر نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا غسل کے دوران لاش پر تشدد کے واضح نشانات دیکھے گئے، جن میں ایک ٹانگ کی ہڈی کا ٹوٹا ہونا بھی شامل ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر افراد کی جانب سے مقتولہ کے والد پر شدید دبا اور دھمکیاں دی گئیں کہ وہ واقعہ پر خاموش رہیں۔ اسی دبا کے باعث لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں کرایا گیا اور خاموشی سے دفنا دیا گیا واقعہ کے منظرعام پر آنے کے بعد علاقائی عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے لوگوں نے اسے خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کی افسوسناک مثال قرار دیا ہے اور اس ظلم پر خاموشی کو ریاستی اداروں کی ناکامی تصور کیا ہے عوامی حلقوں، سول سوسائٹی، اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے ڈی آئی جی نصیرآباد اور ایس ایس پی نصیرآباد سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لاش کو دوبارہ نکال کر عدالتی احکامات کے تحت پوسٹ مارٹم کرایا جائے قتل میں ملوث شوہر اور معاون بااثر عناصر کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے متاثرہ خاندان کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ وہ آزادی سے انصاف کے لیے آواز بلند کر سکیں واقعہ نے بلوچستان میں خواتین کے تحفظ، گھریلو تشدد کے خلاف قانون کے اطلاق اور انصاف کے نظام پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ عوامی مطالبہ ہے کہ قاتل کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے۔