بلوچستان حکومت میں ہمیں زبردستی اتحادی بنایا گیا ہے، نواب چنگیز مری
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما نواب چنگیز مری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان حکومت کے حوالے سے اہم انکشافات اور بیانات دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ بلوچستان حکومت میں ہمیں زبردستی اتحادی بنایا گیا ہے ہماری مرضی شامل نہیں تھی نواب چنگیز مری نے موجودہ وزیراعلی سرفراز بگٹی کی قیادت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی رہے یا نہ رہے، اس بارے میں میں کچھ نہیں کہہ سکتا، مگر یہ ضرور کہوں گا کہ اگر ان کے خلاف کوئی تحریک آتی ہے تو مسلم لیگ (ن) اس کی حمایت کرے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجودہ حکومت کے خلاف پیپلز پارٹی کے دوستوں نے ہمت کر کے آواز اٹھائی ہے جبکہ ہم ن لیگی ارکان نے تاحال خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ "ہم نے اب تک آواز بلند کرنے کی ہمت نہیں کی، لیکن حالات جس نہج پر جا رہے ہیں، وہاں خاموشی مزید نقصان دہ ہو سکتی ہینواب چنگیز مری کے ان بیانات کو بلوچستان کی بدلتی سیاسی فضا میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے بلوچستان میں صوبائی وزرا کی جانب سے بھی وزیر اعلی کے خلاف تحفظات اور تنقید کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد سیاسی صورتحال میں بڑی تبدیلی کے آثار نظر آ رہے ہیں مسلم لیگ (ن)کے دیگر ارکان بھی اندرونی طور پر حکومت کی کارکردگی سے نالاں ہیں، اور چنگیز مری کے اس بیان کے بعد امکان ہے کہ پارٹی کے دیگر رہنما بھی جلد لب کشائی کریں گے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن)کھل کر پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑی ہوئی تو وزیر اعلی بلوچستان کے لیے اسمبلی میں اپنی عددی اکثریت برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا اور یہ صورتحال کسی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔