بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں تجارت کی بندش سے لوگ بے روزگار ی کا شکار ہیں، نوابزادہ خالد مگسی،میرجان محمد جمالی،منظور کاکڑ و دیگر کا خطاب
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں قیام امن اور خوشحالی کے لیے وفاق کو صوبے کو دیگر علاقوں کی طرح اپنی اکائی سمجھنا ہوگا، بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں تجارت کی بندش سے لوگ بے روزگار ی کا شکار ہیں، سرحدی تجارت کو بحال کیا جائے، بی اے پی کی ایک بار پھر بہار آئی ہے پارٹی بلوچستان کے عوام کی خدمت کے لیے ہمہ وقت حاضر ہے۔ یہ بات بلوچستان عوامی پارٹی کے نو منتخب صدر رکن قومی اسمبلی نوابزاد ہ خالد مگسی، سیکرٹری جنرل سینیٹر منظور خان کاکڑ، رکن اسمبلی محمد صادق سنجرانی، چیف آرگنائزر میر جان محمد جمالی، خیبر پختونخواء کے صدر فدا محمد حسین نے ہفتہ کو بوائز اسکاؤٹس کوئٹہ میں بی اے پی کے مرکزی کونسل سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ بی اے پی کے نو منتخب صدر نوابزادہ خالد مگسی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی ایک باغ کی مانند ہے جس میں خزاں آتی ہے تو پھول چھڑ جاتے ہیں مگر جب بہار آتی ہے تو پھول دوبارہ کھل اٹھتے ہیں اب ایک بار پھر بہار آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت میں پارٹی کارکن اور رہنماؤں میں کوئی تفریق نہیں سب ملکر کام کرتے ہیں ہمارا منشور عوام کی خدمت اور مسائل کا حل ہے جس پر ہم قائم رہنے کی تگ و دو کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے دور حکومت میں بلوچستان میں ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے آئندہ بھی پارٹی عوام اور صوبے کی خدمت جاری رکھے گی۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر منظور خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی نے ہمیشہ صوبے کی بہتری کے لیے کام کیا ہے پارٹی کے کارکن ہمارا اثاثہ ہیں جنہوں نے دن رات محنت کر کے پارٹی کو زندہ رکھا ہے۔ بی اے پی کے چیف آرگنائزر میر جان محمد جمالی نے کہا کہ پارٹی کے نئے عہدیداروں پر اب پہلے سے زیادہ ذمہ داری عائد ہوگئی ہے اب کارکن ان سے کارکردگی مانگیں گے جو انہیں دیکھانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کا حل سیاسی ہونا چاہیے مسلم لیگ (ن) کے طارق فضل چوہدری نے بھی ا س بات کی تائید کی ہے ہم کہتے ہیں کہ ہماری سرحدی تجارت سمیت دیگر مسائل کو حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو بھی دیکر اکائیوں کے برابر تصور کر کے مسائل حل کیے جائیں تاکہ صوبے میں بے چینی کی کیفیت ختم ہو۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی قومی شاہراؤں پر آج سفر نہیں کیا جاسکتا معاشی طور پر صوبے کے حالات ٹھیک ہونگے تو مسائل بھی حل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا وطن ہے اور ہم اس سے نہیں نکل سکتے ہم اگلے الیکشن لڑنے کی تیاریاں کر رہے ہیں ہمیں الیکشن لڑنا آتا ہے مگر آخری وقت پر کوئی قصائی گری نہ ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کے ضیاء لانگو اس وقت کھڈے لائن ہیں،پرنس آغا عمر کے کام نہیں ہورہے یہ سب مسائل حل ہونے چاہئیں۔بی اے پی کے رہنما رکن اسمبلی میر صادق سنجرانی نے کہا کہ 2018میں بلوچستان عوامی پارٹی بنانے کا مقصدوفاق کے ساتھ ملکر بلوچستان کی ترقی اور آواز بننا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے دور حکومت میں جتنے بھی کام ہوئے وہ تاریخ کا حصہ ہیں ہم بلوچستان کے عوام کے حقوق کو کسی صورت نہیں بھولیں گے پارٹی کارکن اپنی آواز صوبے کے کونے کونے میں پہنچائیں کہ بی اے پی کسی ایسے کام کا حصہ نہیں بنے جس میں بلوچستان اور یہاں کے نوجوانوں کی بھلائی شامل نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی تمام رفقاء اور ساتھیوں سے گزارش اور مطالبہ کرتی ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کی سرحدی تجارت کے لیے جتنی ہوسکے سہولت دی جائے بلوچستان میں ذریعہ معاش ہوگا تو یہاں کے لوگ تعلیم حاصل کریں گے اور اپنے گھر بنائیں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بی اے پی خیبر پختونخواء کے صدر فداحسین شاہ نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی ملکی گیر جماعت بنانے کے لیے کام کریں گے آئندہ انتخابات میں ملک کے ہر حلقے سے ہمارے امیدوار حصہ لیں گے۔