مستونگ کے نوجوان جوڑے کا تحفظ کی اپیل، نکاح پر اغوا کا مقدمہ اور قتل کی دھمکیاں

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے ضلع مستونگ سے تعلق رکھنے والے نوجوان نثار علی اور اس کی اہلیہ بی بی آمنہ کا نکاح ایک متنازع معاملہ بن گیا ہے، جس پر جوڑے نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحفظ کی اپیل کر دی ہے۔ نثار علی کا کہنا ہے کہ اس نے 30 جولائی کو سندھ کے علاقے کوٹلی جامشورو کی رہائشی بی بی آمنہ سے عدالت میں اپنی مرضی سے نکاح کیا، لیکن شادی کے بعد لڑکی کے والد قادر بخش شالانی نے ان پر اغوا کا مقدمہ درج کروا دیا ہے اور خاندان کی طرف سے انہیں قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔نثار علی نے الزام لگایا کہ آمنہ بی بی کے اہل خانہ انہیں مسلسل فون پر دھمکا رہے ہیں، جس کی وجہ سے دونوں کو جان و مال کا شدید خطرہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار قادر بخش شالانی ہوں گے۔پریس کانفرنس کے دوران بی بی آمنہ نے بھی اپنی مرضی سے نکاح کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ خوش ہے اور اسے کسی نے اغوا نہیں کیا۔ اس نے حکومتِ بلوچستان، آئی جی پولیس، اور دیگر اعلی حکام سے اپیل کی کہ انہیں فوری تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنی زندگی سکون سے گزار سکیں۔جوڑے نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ وہ بالغ ہیں اور قانونی طور پر نکاح کیا ہے، تاہم انہیں غیر قانونی دھمکیوں اور ممکنہ تشدد کا سامنا ہے۔ یہ معاملہ سماجی اور قانونی لحاظ سے حساس نوعیت کا ہے، جس پر متعلقہ اداروں کی فوری توجہ درکار ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے